اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ "مکمل طور پر" اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتی ہے۔
اسرائیل فلسطین کے دیرینہ تنازع پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں پہلی بار شرکت کرنے کے بعد نکی ہیلی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "دو ریا ستی حل کی ہم حمایت کرتے ہیں۔"
"کوئی بھی جو یہ کہنا چاہتا ہے کہ امریکہ دو ریاستی حل کی حمایت نہیں کرتا، یہ (کہنا) ایک غلطی ہے۔"
فلسطین اسرائیل کی صورت حال کے بارے میں سلامتی کونسل کا معمول کا ماہنامہ اجلاس، اسرائیل وزیر اعظم نیتن یاہو کی واشنگٹن میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے ایک روز بعد ہوا۔
بدھ کو مشترکہ نیوز کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے بظاہر ایسا تاثر دیا کہ انہیں، "(اسرائیل فلسطین) تنازع کا ایک یا دو ریاستی حل قبول ہو سکتا ہے۔ "اس سے بظاہر امریکہ کی دو دہائیوں سے جاری امریکہ کی پالیسی میں تبدیلی کا تاثر ملتا ہے۔''
بین الاقوامی برادری کئی سالوں سے اسرائیل اور فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی حامی رہی ہے۔
نکی ہیلی نے یہ بات کئی بار دہرائی کہ "ہم مکمل طور پر دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔"
"تاہم ہم اس کو ایک نئے زاویہ سے بھی دیکھ رہے ہیں جس سے ان دو فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے، جو کچھ ہم کریں ہمیں انہیں اس پر رضامند کرنا ہو گا۔"
انہوں نے کہا کہ بالآخر کوئی بھی حتمی حل اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے آنا ہو گا اور "امریکہ صرف اس عمل کی حمایت کر سکتا ہے۔"
مشرق وسطیٰ کے امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نکولے ملاڈینوو نے کہا کہ "دونوں عوام کی جائز قومی امنگوں کے حصول کے لیے دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے۔"
یروشیلم سے وڈیو لنک کے ذریعے ملاڈینوو نے سلامتی کونسل کے ارکان کو بتایا کہ ہر فریق خیر سگالی کے جذبہ کا اظہار کر سکتا ہے، اسرائیل بستیوں کی تعمیر اور توسیع کو روک کر اور فلسطینی تشدد اور اس پر اکسانے والی صورت حال سے نمٹ کر۔ انہوں نے کہا ایسے اقدام سے ایک فضا قائم ہو سکتی ہے جو کسی حتمی حل کے لیے دو طرفہ مذاکرات کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
دوسری طرف بدھ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے قاہرہ کے دورے کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ دو ریاستی حل ہی ایک راستہ ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "صدر (محمود) عباس نے گزشتہ روز کہا کہ وہ دو ریاستی حل بشمول سلامتی کونسل کی قرار داد 2334 پر عمل درآمد کے عزم پر قائم ہیں۔"
صدر ٹرمپ نے بدھ کو اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو پر زور دیا کہ یہودی بستیوں کی تعمیر کو روک دیں۔ اقوام متحدہ کی قرارداد 2334 کی منطوری کے باوجود اسرائیل نے حالیہ ہفتوں میں ہزاروں کی تعداد میں نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبے کی منطوری دی ہے۔