رسائی کے لنکس

امریکہ کی خلائی فوج کی تیاری پر کام شروع


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پینٹاگون نے عندیہ دیا ہے کہ امریکہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید وسعت دیتے ہوئے مسلح افواج کی خلائی شاخ کو تشکیل دینے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں پینٹاگون ایک تفصیلی رپورٹ امریکی کانگریس میں پیش کرنے والا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل جیمی ڈیوس نے منگل کے روز میڈیا کو بتایا کہ اس سلسلے میں کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ حتمی مراحل میں ہے اور یہ جلد ہی کانگریس میں پیش کر دی جائے گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی کہ چکے ہیں کہ امریکہ کو مسلح افواج کی ایک شاخ کے طور پر خلائی فوج کی تشکیل ہر صورت کرنا ہو گی جو بری فوج، بحریہ، فضائیہ ، میرین کور اور کوسٹ گارڈ سے ہٹ کر مسلح افواج کی نئی شاخ ہو گی۔

تاہم امریکی ایوان نمائیندگان کی سٹریٹجک فورسز سے متعلق ذیلی کمیٹی اس بات کی حامی ہے کہ یہ خلائی فوج امریکی فضائیہ کی خلائی کور کے طور پر تشکیل دی جائے۔

امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے گزشتہ برس اکتوبر میں امریکی کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں کو ایک خط میں کہا تھا کہ وہ فی الوقت اس انداز کی نئی فوج کی تشکیل کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ اُن کی توجہ غیر ضروری فوجی اخراجات میں کمی اور جنگ لڑنے سے متعلق تمام اقدامات کو مربوط بنانے پر ہے۔ تاہم کانگریس نے اس کے باوجود خلائی فوج کی تشکیل کا مشورہ دے دیا تھا اور پینٹاگون کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس بارے میں تفصیلی رپورٹ آج بدھ کے روز تک کانگریس میں پیش کرے۔

امریکی فوج سے متعلقہ ایک ویب سائٹ دیفنس ون کا کہنا ہے کہ اُس نے ایک رپورٹ کا مسودہ دیکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پینٹاگون اس سال کے اختتام تک 11 ویں متحدہ فوجی کمانڈ تشکیل دینے کا سنجیدگی سے ارادہ رکھتی ہے جو در حقیقت امریکہ کی خلائی فوج ہو گی۔ امریکہ کی سپیس کمانڈ کو سپیشل آپریشنز کمانڈ کی طرز پر استوار کیا جائے گا جو افواج کی مختلف شاخوں سے متعلقہ خصوصی فورسز اور سائیبر آپریشنز کی نگرانی کرتی ہے۔

اس سلسلے میں کانگریس نے رپورٹ پیش کرنے کی حتمی تاریخ آج بدھ روز مقرر کی تھی۔ تاہم ایک اہلکار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ یہ رپورٹ چند روز میں کانگریس میں پیش کی جائے گی۔

صدر ٹرمپ نے فلوریڈا کے شہر ٹیمپا میں ایک سیاسی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے خلائی فوج کے طور پر امریکی مسلح افواج کی چھٹی شاخ قائم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

XS
SM
MD
LG