امریکی سینیٹ نے صدر براک اوباما کی جانب سے وزیرِ دفاع کے عہدے پر ایشٹن کارٹر کی نامزدگی کی توثیق کردی ہے۔
ساٹھ سالہ ایشٹن کارٹر 2011ء سے 2013ء تک امریکہ کے نائب وزیرِ دفاع رہ چکے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے 2009ء سے 2011ء کے دوران امریکی محکمۂ دفاع کے لیے ہتھیاروں کی خریداری کے نگران کی ذمہ داریاں بھی انجام دی تھیں۔
چار فروری کو سینیٹ میں اپنی نامزدگی کی سماعت کے موقع پر ایشٹن کارٹر نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکی دفاعی بجٹ میں اضافے، نئے ہتھیاروں پر آنے والی لاگت میں کمی لانے اور امریکی فوجیوں کے لیے نئی ٹیکنالوجی جلد از جلد قابلِ رسائی بنانے کو ترجیح دیں گے۔
سینیٹ کے سامنے جناب کارٹر نے یوکرین کی حکومت کو روس نواز علیحدگی پسندوں سےمقابلے کے لیے مہلک ہتھیار فراہم کرنے کی حمایت کا عندیہ بھی دیا تھا۔
لیکن بعد ازاں انہوں نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ بین الاقوامی برداری کو یوکرین بحران کے حل کی کوششیں روس کو معاشی اور سیاسی دباؤ میں لا کر مسئلہ حل کرنے پر مرکوز کرنی چاہئیں۔
ایشٹن کارٹر صدر اوباما کے دورِ صدارت میں وزارتِ دفاع سنبھالنے والے چوتھے وزیر ہیں۔ وہ چک ہیگل کی جگہ لیں گے جنہوں نے گزشتہ برس اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
چک ہیگل سے قبل رابرٹ گیٹس اور لیون پنیٹا صدر براک اوباما کی کابینہ میں وزیرِ دفاع رہ چکے ہیں۔