رسائی کے لنکس

امریکہ اور روس اختلافی امور پر مذاکرات جاری رکھنے پر متفق


پومپیو نے اپنے روسی ہم منصب سے مذاکرات کے بعد سوچی میں صدر ولادی میر پوٹن سے بھی ملاقات کی۔
پومپیو نے اپنے روسی ہم منصب سے مذاکرات کے بعد سوچی میں صدر ولادی میر پوٹن سے بھی ملاقات کی۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے دونوں ملکوں کے کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانے اور دو طرفہ رابطوں کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے یہ اتفاق منگل کو بحیرۂ اسود کے کنارے واقع روس کے سیاحتی مقام سوچی میں ہونے والی ملاقات میں کیا۔

امریکی حکام کے مطابق گو کہ دونوں رہنماؤں نے ایران، شمالی کوریا، یوکرین، شام اور وینزویلا کی صورتِ حال سمیت کئی بین الاقوامی تنازعات اور دو طرفہ امور پر بات چیت کی، لیکن بات چیت کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان کسی مسئلے پر کوئی بریک تھرو نہیں ہو سکا۔

البتہ مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ روس کے ساتھ اپنے تعلق کو از سرِ نو استوار کرنا چاہتا ہے اور اسے امید ہے کہ روسی حکام بھی اس معاملے میں پوری سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں اور تعلقات میں بہتری کا فائدہ دونوں ملکوں کو ہو گا۔

ان کے بقول وہ سمجھتے ہیں کہ آج ہونے والی بات چیت اسی سمت میں ایک درست قدم تھا۔

مائیک پومپیو منگل کو روس پہنچے تھے اور ان کا روس کا یہ پہلا باضابطہ دورہ تھا۔ اپنے روسی ہم منصب سے مذاکرات کے بعد انہوں نے سوچی میں صدر ولادی میر پوٹن سے بھی ملاقات کی۔

روسی حکام کے مطابق ملاقات میں صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ انہیں بھی صدر ٹرمپ سے گفتگو کر کے یہ لگا ہے کہ وہ واقعی امریکہ اور روس کے تعلقات کو از سرِ نو استوار کرنا چاہتے ہیں اور تنازعات کے حل کے لیے رابطے بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بارہا کہہ چکا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ باضابطہ اور کثیر الجہتی تعلقات چاہتا ہے اور انہیں امید ہے کہ اب اس مقصد کے لیے ماحول سازگار ہو رہا ہے۔

تاہم روسی صدر کے ساتھ ملاقات سے قبل سرگئی لاوروف کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران مائیک پومپیو نے روسی حکومت کے متعلق امریکہ کے بعض خدشات اور اختلافی امور کا ذکر کیا تھا۔

مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ روس 2020ء کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت سے باز رہے۔ انہوں نے روس سے یوکرین کے گرفتار فوجیوں کی رہائی اور یوکرینی حکومت کے ساتھ قیامِ امن کے لیے کام کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے تسلیم کیا کہ وینزویلا کے معاملے پر دونوں ملکوں میں اختلافات برقرار ہیں۔ انہوں نے ماسکو پر زور دیا کہ وہ صدر نکولس مادورو کی حمایت ترک کر دے۔

XS
SM
MD
LG