رسائی کے لنکس

امریکی اخبارات سے


امریکی اخبارات سے
امریکی اخبارات سے

اخبار’یو ایس اے ٹوڈے‘ کے خیال میں مسٹر گیٹس کی کامیابی کا راز اپنی ذات کو بڑھانے میں نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرنے کے جذبے میں پنہاں ہے

1۔رابرٹ گیٹس کے 30 جون کو امریکی وزیر دفاع کے عُہدے سے ریٹائر ہونے پر اخبار ’یو ایس اے ٹوڈے ‘کہتا ہے کہ امریکی تاریخ میں وہ پہلے وزیر ہیں جنہوں نے دو مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلّق رکھنے والے صدور کے تحت کام کیا، جِن کا شمار عصر جدید کے کامیاب ترین وزرائے کابینہ میں ہوگااور جن کی کارکردگی کی وسیع پیمانے پر تعریف کی گئی ہے۔

اخبار کے خیال میں مسٹر گیٹس کی کامیابی کا راز اپنی ذات کو بڑھانے میں نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرنے کے جذبے میں پنہاں ہے۔ اخبار یاد دلاتا ہے کہ سنہ 2007 میں اس نے شکایت کی تھی کہ محکمہْ دفاع (پینٹا گان) کی دفترشاہی وہ خصوصی گاڑیاں فوج کے لئے فراہم کرنے میں سست روی سے کام لے رہی ہےجِس کی مدد سے سڑک پر نصب کئے گئے بموں سے فوجیوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔ رابرٹ گیٹس نے دفتر شاہی پر دباؤ ڈال کر ہزاروں ایسی گاڑیاں محاذ پر بھجوا دیں جن کی مدد سے عراق اور افغانستان میں ہزاروں جانیں بچائی گئیں۔

اخبار کہتاہے کہ رابرٹ گیٹس یہ اصرار کرتے رہے کہ پینٹاگان کے بجٹ میں ہر سال اضافہ ہوتے رہنا چاہئے۔ وہاں اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اُن ہتھیاروں کے پروگراموں میں تخفیف کر دی جن کو وہ غیر ضروری سمجھتے تھے۔

ایک اخبار میں انہوں نے ایک رقّت آمیز کالم میں لکھا تھا کہ انہیں تقریباٌٍ رونا آتا ہے جب وہ رات کھانے کے بعد جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کے لواحقین کو تعزیت کے خط اپنے ہاتھ سے لکھتے تھے۔

2۔امریکہ میں اسلحے سے متعلّق قوانین کے نفاذ کے لئے ایک ادارہ قائم ہے اے ٹی ایف۔یعنی

Alcohol, Tobacco, Firearms & Explosives

اخبار ’ہیوسٹن کرانیکل‘ کہتا ہے کہ اس ادارے کے ذمّے یہ ناممکن کام ہے کہ وہ اسلحے سے متعلّق ناتواں قوانین کو ایک ایسے ملک میں نافذ کرے جہاں اسلحے کی بھر مار ہے،جہاں اسلحے کی موجودہ بھاری پیمانے کی خریدو فروخت میں باقاعدگی لانے یا روکنے کی ذرہ بھی کوشش کی جائے تو گن لابی کی طرف سے اس پر انسانی حقوق کی خلاف ورای کرنے کے الزامات عائد کئے جاتے ہیں۔

اخبار نے یاد دلایا ہے کہ سنہ 2006 میں اے ٹی ایف کانگریس کی تفتیش کا نشانہ بنا کیونکہ اس نے کوشش کی تھی

کہ ورجنیا کے گن شو میں بھاری پیمانے کی خریدوفروخت پر کریک ڈاؤن کیا جائےاور اے ٹی ایف کے جن افسروں نے خریدنے والوں کی رہائشی تفتیش کی تھی تاکہ صحیح معلومات حاصل کی جائیں تو ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے جائز طور اسلحہ رکھنے والوں کو پریشاں کیا تھا۔ اخبار کہتا ہے کہ اگر کانگریس چاہتی ہے کہ اسلحے کی اس قسم کی خرید وفروخت بند ہو جائے اور اسلحہ میکسیکو کے منشیات کے کاروباریوں کے ہاتھ نہ لگےتو اس پر لازم ہے کہ وہ اے ٹی ایف کا ایک مستقل ڈئریکٹر مقرّر کرے۔ پانچ سال سے یہ ادراہ ایک سربراہ کے بغیر چل رہا ہے۔بڑی وجہ یہ ہے کہ نیشنل رائفل ایسوسی ایشن نے اس اسامی کے لئے نامزد ہونے والوں کی اعلانیہ مخالفت کی ہے۔ اخبار کہتا ہےوفاقی قانون سازوں کو اس پر غور کرنا چاہیئے کہ ایک فرد کو صرف کتنے ہتھیار خریدنے کی اجازت ہونی چاہیئے۔ مثلاَ کیلی فورنیا میں ایک فرد ایک ماہ میں صرف ایک بندو ق خرید سکتاہے۔

3۔ اخبار’ لاس اینجلس ٹائمز‘ نے جینیرِک ادویات سے متعلّق امریکی سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر ایک اداریہ لکھا ہے جس کےمطابق جینیرک ادویات بنانے والوں پرلازم ہے کہ وہ عوام کو دوا کے بارے میں ان خطروں سے خبردار کریں جن کا انکشاف ہوتا رہتا ہے۔ اخبار کا سوال ہے کہ برینڈ نام سے ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے لئے کیوں ضروری قرار دیا گیا ہے کہ وہ دوا کی ضمنی اثراے کے بارے میں لوگوں کو خبردار کریں جبکہ وہی چیز بنانے والی کمپنیوں کے لئے یہ بات لازمی نہیں ہے۔

اخبار کہتا ہے کہ اگر وفاقی قوانین صارفین کوکافی تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو پھر دوایئں یا دوسری اشیاِ، تیار کرنے والوں پر یہ اخلاقی ذمّہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پبلک کو ان نقصانات سے خبردار کریں جن کا ان مصنوعات سے ہونےکا امکان ہے۔ اخبارکہتا ہےکہ جینیرک دواؤں کا یہ مطلب نہیں ہونا چاہیئےکہ آپ اپنی ذمہ داری پر یہ خطرے والی ادویات خرید رہے ہیں۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG