امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان سے متعلق نئی حکمت عملی کے اعلان کے بعد پاکستان کے دورے پر آنے والی امریکی قائم مقام نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیاگیا ہے۔
امریکی سفارت خانے کے ترجمان اور پاکستانی دفتر خارجہ نے ایلس ویلز کا دورہ ملتوی کرنے کی تصدیق کردی ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ باہمی طور پر طے کر کہ نئی تواریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
پاکستان کے دورے پر آنے والی امریکی قائم مقام نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا پاکستان کا دورہ ملتوی کر گیا ہے۔ اس حوالے سے امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے امریکی قائم مقام نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی درخواست پر ایلس ویلز کا دورہ پاکستان ملتوی کیا گیا ہے، تاہم دونوں حکومتیں باہمی مشاورت سے دورے کی نئی تواریخ کا اعلان کریں گی۔
امریکی قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری آف سٹیٹ کو رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرنا تھا جس دوران ان کی پاکستان کی اعلی سیاسی و عسکری حکام سے ملاقاتیں ہونا تھیں۔
امریکی سفارت خانے نے ان کے دورے کو معمول کا دورہ اور امریکی کی سفارت کاری برائے جنوبی ایشیا کا حصہ قرار دیا تھا جس کے بعد انہیں ڈھاکہ روانہ ہونا تھا۔
اس دورے کے دوران ایلس ویلز نے نئی اعلان شدہ امریکہ پالیسی برائے جنوبی ایشیا ، پاک امریکہ تعلقات کی مستقبل کی نوعیت، انسداد دہشت گردی ، خطے میں امن و امان کی صورتحال، افغانستان میں قیام امن سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کرنا تھی، گذشتہ پندرہ دن میں ایلس ویلز کا یہ دوسرا دورہ پاکستان تھا جس کو اب ملتوی کر دیا گیا ہے۔
انہیں سابق شیڈول کے مطابق انہیں پیر کے روز اسلام آباد پہنچنا تھا، لیکن اتوار کے روز افغانستان میں نیٹوفورسزکے کمانڈر جنرل جان نکولسن نے افغان میڈٰیا کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں پشاور اور کوئٹہ میں طالبان شوریٰ موجود ہے۔
پاکستان کی جانب سے اگرچہ اب تک اس بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن پاکستان کے مقتدر حلقوں نے اس بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور اسے پاکستان پر الزام تراشی قرار دیا ہے۔