رسائی کے لنکس

ایلس ویلز کی پاکستانی حکام سے ملاقات، اقتصادی اصلاحات پر بھی بات چیت


فائل
فائل

امریکہ کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے امریکی وفد کے ہمراہ پاکستان کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ سے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔

پاکستان کی وزرات خزانہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، اس موقعے پر مشیر خزانہ نے امریکی سفارت کار اور ان کے وفد کو پاکستانی حکومت کی طرف سے ملکی معاشی نظم و ضبط یقینی بنانے والی اقتصادی اصلاحات کے پروگرام کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفد میں امریکہ کے محکمہ خزانہ کے عہدیدار بھی شامل تھے۔

بیان کے مطابق، مشیر خزانہ نے امریکی وفد کو پاکستان کی طرف سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے لیے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کی جانے والی کوششوں اور اس حوالے سے درپیش چیلنجوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

یاد رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے جون2018 میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے موثر اقدمات نہ کرنے پر پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرتے ہوئے پاکستان کے لیے ایک ایکشن پلان تجویز کیا تھا، جس پر ستمبر2019 تک عمل درآمد کر کے پاکستان گرے لسٹ سے باہر آ سکتا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کا ذکر کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت اس حوالے سے بھرپور کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس موقع پر مشیر خزانہ نے حکومت پاکستان کی طرف سے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے لیے فریم ورک کو موثر بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات پائیدار اور ناقابل واپسی ہوں گے۔

پاکستان کے مشیر خزانہ نے امریکی سفارت کار کو پاکستان کی طرف مالیاتی نظم و ضبط قائم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں کیے جانے والے اقدمات کی تفصیل بیان کی، جن میں جن میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنا، محصولات میں اضافہ کرنا، اخراجات کو کم کرنا اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

اس ضمن میں، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف، اسلامی ترقیاتی بنک (آئی ڈی بی) اور سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے لیے کی جانے والی معاونت کا بھی ذکر کیا گیا۔

امریکہ کی قائم مقام وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے اقتصادی اصلاحات کے لیے کی جانے والی کوششوں میں امریکہ پاکستان سے مل کر کام کرے گا۔

امریکی سفارت کار نے کہا کہ امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے سازگار ماحول کے قیام کے لیے پاکستان کی مدد کرے گا۔

ایلس ویلز پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ امریکہ کے بعد پاکستان کی سول اور عسکری حکام سے بات چیت کے لیے طے شدہ دورے پر پاکستان میں ہیں۔

اس دورے کا محور افغان عمل میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان افغان امن عمل کے لیے جاری تعاون کا جائزہ لینے کے ساتھ دو طرفہ امور پر بات چیت ہوگی۔

تاہم، بعض مبصرین کا خیال ہے کہ اس دورے کے دوران پاکستان حکام سے ملاقاتوں میں نئی دہلی کی طرف جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کو تبدیل کرنے کے حالیہ اقدام کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال زیر بحث آ سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG