پاکستان کے شہر راولپنڈی میں فوج جنرل ہیڈ کوارٹرز میں ’ڈی آئی جی‘ ایف سی خیبر پختونخواہ بریگیڈیر محمد یوسف ماجوکا اور شعبہ انسدادِ منشیات ونفاذِقانون (انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹافئیرز) کی ڈائریکٹر کیٹی اسٹانا نے سرحدی چوکیوں کی تعمیر کے منصوبے کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر ڈی آئی جی ’ایف سی‘ خیبر پختونخواہ نے کہا کہ امریکی سفارتخانہ کا انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افئیرز کا شعبہ ایک عشرے سے زیادہ عرصہ سے ایف سی کے ساتھ کھڑا ہے اور پاکستان کی مغربی سرحد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عام شہریوں کے جانی نقصانات، سرحد پاردراندازی ، اسمگلنگ اور منشیات، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کو کم کرنے میں اعانت فراہم کر رہا ہے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جمعہ جو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ 2016 میں شروع ہونے والے ایک کروڑ ڈالر لاگت کے تین سالہ منصوبے کے مکمل ہونے کی خوشی میں منعقد کی گئی، جس میں پانچ کمپنی ہیڈ کوارٹرز، 35 سرحدی چوکیوں کی تعمیر، 54 حفاظتی چوکیوں کی تزئین و آزائش شامل تھی۔
بیان کے مطابق اس سے قبل 55 لاکھ ڈالر کی لاگت سے 54 سرحدی چوکیوں کی تعمیر جب کہ 30 تنصیبات کی تزئین و آرائش کی گئی۔
تقریب میں انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افئیرز اسلام آباد کی سربراہ کیٹی سٹانا نے پاکستان کی افغانستان کے ساتھ سرحد پر فر نٹیر کور کی بطور اولین دفاعی لائن کے کردار کی تعریف کی اور اس کے ساتھ تعاون کو قابل فخر قرار دیا۔
کیٹی اسٹانا نے خاص طور پر شعبہ انسدادِ منشیات ونفاذِقانون کے تعاون سے چترال، مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں قائم سرحدی چوکیوں کا ذکر کیا جن سے 2014 اور 2016 کے دوران کئی حملوں میں انسداد منشیات اور سرحد پار در اندازی روکنے میں مصروف عمل ایف سی اہلکاروںکی قیمتی جانوں کو محفوظ بنانےمیں مدد ملی۔
شعبہ انسدادِمنشیات ونفاذِقانون انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھرواں سال انسداد منشیات اہلکاروں کے تحفظ،فاٹا اور پاک افغان سرحد پرایف سی کی موجودگی بہتر بنانے کے لیےبلٹ پروف جیکٹس ، ہیلمٹ اور بم ڈسپوزل سوٹ کی فراہمی سمیت سازو سامان کی شکل میں پچاس لاکھ ڈالر مہیا کرے گا۔