دہشت گردی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے، امریکی انتظامیہ نے پیر کے روز ایک ہنگامی حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ کے پانچ ملکوں سے پرواز کے ذریعے امریکہ پہنچنے والے سامان کی مزید چھان بین کی جائے گی۔
ٹرانسپورٹ سکیورٹی ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس اے) کے اس حکم نامے کا مقصد ’’شہری ہوابازی کو لاحق خطرات‘‘ کو مد نظر رکھ کو دہشت گرد حملوں کو روکنا ہے۔ یہ بات ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہی گئی ہے۔
حکم نامے میں شامل ملکوں کے نام ہیں مصر، اردن، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اِن ملکوں کا انتخاب اس لیے کیا گیا چونکہ ’’دہشت گرد گروپوں کی جانب سے ہوابازی پر حملوں کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے‘‘۔
’ٹی ایس اے‘ نے بتایا ہے کہ کچھ ملکوں کی ایئرلائنز پہلے ہی رضاکارانہ طور پر اس ہنگامی حکم نامے پر عمل پیرا ہیں۔ تاہم، اُن ملکوں کی شناخت نہیں کی گئی۔
ٹی ایس اے کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں جن ایئرلائنز کے نام آتے ہیں وہ ہیں: قاہرہ بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز کرنے والی ’اجپٹ ایئر‘؛ ملکہ عالیہ بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے والی ’رائل جورڈینین‘؛ شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑنے والی ’سعودیہ‘؛ دوحہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پرواز بھرنے والی ’قطر ایئرویز‘؛ اور دبئی اور ابوظہی سے اڑنے والی ’ایمریٹس‘ اور ’اتحاد‘ ایئرلائنز۔
تاہم، نام ظاہر نہ کیے جانے والے حکام کے موجب، اس سے قبل ہی ’اجپٹ ایئر‘ نے امریکہ کے لیے فضائی سامان کی کھیپ قبول کرنا بند کردیا تھا۔
حکم نامے کی لازمی شرائط کے تحت، پرواز کے ذریعے سامان کی کھیپ بھجوانے سے پہلے ایئرلائنز کو ’کارگو لوڈنگ‘ کے بارے میں مناسب وقت کے اندر اندر کچھ قسم کی پیشگی اطلاعات فراہم کرنا ہوں گی۔ بعدازاں، بھیجی گئی اطلاعات کا امریکہ کو موصول ہونے والی دہشت گردی سے متعلق معلومات سے موازنہ کیا جائے گا۔