جوہری ہتھیاروں پر کنٹرول کی حامی ایک تنظیم نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے نیوکلیئر ہتھیاروں کے ذخیرے میں نمایاں کمی کرے۔
تنظیم ’گلوبل زیرو ‘ کے ایک خصوصی پینل کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں امریکہ سے کہا گیاہے کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد گھٹا کر اسے 900 تک محدود کردے جب کہ اس وقت امریکہ کے پاس پانچ ہزار قابل استعمال حالت میں جوہری بم موجود ہیں۔
رپورٹ میں تمام بین البراعظمی جوہری ہتھیار تلف کرنے پر بھی زور دیا گیاہے چاہے وہ آب دوزوں پر نصب کیے گئے ہوں یا دور مار بمبار طیاروں میں۔
جوہری ہتھیاروں سے متعلق خصوصی پینل کی صدرارت ریٹائرڈ امریکی جنرل جیمز کرٹ رائٹ نے کی جو وائس چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے طورپر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری تشخص کااظہار سرد جنگ کے دور کی سوچ تھی جو آج کی 21 ویں صدی میں درپیش خطرات کا حل پیش نہیں کرتا۔
پینل کا کہناتھا کہ جوہری ہتھیاروں کی کمی سے اگلے ایک عشرے میں امریکہ ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کی بچت کرسکتا ہے جو ایک ایسے وقت میں اور بھی ضروری ہے جب پینٹاگان کو بڑے پیمانے پر بجٹ کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
امریکہ اور روس 2009ء میں طے پانے والے نیوسٹارٹ نامی معاہدے کے تحت 2018ء تک اپنے جوہری ذخیروں میں 1550 ہتھیاروں کی تخفیف پر متفق ہوچکے ہیں ۔
صدر براک اوباما اس سلسلے میں مختلف پہلوؤں پر غور کررہے ہیں جن میں نیوسٹارٹ معاہدے میں طے کردہ سطح یا جوہری بموں کی تعداد میں تین سو سے چارسو کی کمی کرنا شامل ہے۔
گلوبل زیروں کی رپورٹ میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ 450 جوہری ہتھیار تیار حالت میں رکھے جائیں جب کہ اتنی ہی تعداد محفوظ ذخیرے کے طور پر رکھی جاسکتی ہے۔