امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ نوزائیدہ بچوں میں سفید فام بچوں کی تعداد کم ہوگئی ہے۔
امریکی محکمہ مردم شماری نے جمعرات کو بتایا کہ امریکہ میں آباد اقلیتوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی شرح 50اعشاریہ4 فی صد تک پہنچ گئی ہے جب کہ سفیدفام بچوں کا تناسب 49 اعشاریہ6 فی صد رہ گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اقلیتیوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کی شرح بڑھنے کی وجہ ملک میں تارکین وطن کی تعداد میں تیزی سے ہونے والا اضافہ ہے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ اس کی ایک اہم وجہ سفیدفاموں اور اقلیتیوں کی عمروں کا تفاوت ہے۔ سفید فاموں کی اوسط عمر 42 سال جب کہ ہسپانوی نسل کی اقلیت کی 28 سال ہے۔ اوسط عمر سے مراد وہ عمر ہے جو ایک گروپ کے تمام افراد کی عمروں کے مجموعے کو افراد کی تعداد پر تقسیم کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ اس تناسب کے لحاظ سے امریکہ میں سفید فاموں کی نسبت ہسپانوی اقلیت میں جوان افراد کی تعداد نمایاں طورپر زیادہ ہے اور چنانچہ ان میں بچے پیدا کرنے کی صلاحیت بھی زیادہ ہے۔
مردم شماری کے عہدے داروں نے کہاہے کہ اب بھی سفید فام امریکی آبادی کا سب سے بڑا طبقہ ہے اور اس ملک میں آباد تمام نسلوں کے ہاں بچوں کی پیدائش کم ہوئی ہے جس کی وجہ پریشان کن معاشی صورت حال ہے۔ ان کا کہناہے کہ تازہ اعدادوشمار آبادی کے بدلتے ہوئے رجحان کی جانب اشارہ کرتے ہیں اور نئے پیدا ہونے والے بچے ایک ایسے معاشرے میں پروان چڑھ رہے ہیں جو اس وقت امریکی تاریخ کا متنوع ترین معاشرہ ہے۔
محکمہ مردم شماری کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ گذشتہ سال جولائی تک 12 مہینوں کے اعداد وشمار سے ترتیب دی گئی ہے ۔