رسائی کے لنکس

صومالیہ : خصوصی امریکی فوجی آپریشن میں داعش کے سینئر لیڈر سمیت گیارہ عسکریت پسند ہلاک


صومالیہ میں داعش کے ساتھ کام کرنے والے عسکریت پسند گروپ الشباب کے جنگجو۔ فائل فوٹو
صومالیہ میں داعش کے ساتھ کام کرنے والے عسکریت پسند گروپ الشباب کے جنگجو۔ فائل فوٹو

بائیڈن انتظامیہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ امریکی اسپیشل آپریشنز فورسز نے شمالی صومالیہ دور افتادہ شمالی علاقے میں اسلامک اسٹیٹ یا داعش گروپ کے ایک سینئر اہلکار اور دس دہشت گرد کارندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

عالمی دہشت گرد تنظیم کے ایک اہم مالیاتی سہولت کار بلال السوڈانی کو بدھ کے روز کی گئی کارروائی میں ایک پہاڑی غار کمپلیکس میں نشانہ بنایا گیا۔

وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ’’یہ کارروائی امریکہ اور اس کے شراکت داروں کو زیادہ محفوظ بناتی ہے اور یہ امریکیوں کو اندرون اور بیرون ملک دہشت گردی کے خطرے سے بچانے کے لیے ہماری ثابت قدمی کی عکاسی کرتی ہے‘‘۔

خصوصی آپریشن کی منصوبہ بندی

صدر جو بائیڈن کو گزشتہ ہفتے اس مجوزہ مشن کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جس کے لیے مہینوں پہلے منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔ بائیڈن انتظامیہ کے دو سینئر افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کواس آپریشن کے بارے میں بریفنگ دی اور ان افسران کے مطابق وزیر دفاع آسٹن اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کی سفارش کے بعد صدر نے رواں ہفتے اس خصوصی آپریشن کی حتمی منظوری دی۔

آسٹن نے کہا کہ السوڈانی برسوں سے امریکی انٹیلی جنس حکام کے ریڈار پر تھا اور اس نے افریقہ میں اسلامک سٹیٹ کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ افغانستان میں سرگرم دہشت گرد شاخ اسلامک سٹیٹ ۔خراسان کو فنڈ فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

امریکی محکمہ خزانہ نے گزشتہ سال الزام لگایا تھا کہ السوڈانی نے داعش کے ایک اور کارندےعبداللہ حسین عبادیگا کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔جس نے جنوبی افریقہ میں نوجوانوں کو بھرتی کیاا اور انہیں ہتھیاروں کے تربیتی کیمپ میں بھیجا تھا۔

جنوبی افریقہ میں دو مساجد کو کنٹرول کرنے والے عبادیگا نے مساجد کے ارکان سے رقم کے حصول کے لیے اپنے عہدے کا استعمال کیا۔محکمہ خزانہ کے مطابق السوڈانی نے عبادیگا کو ایک قابل اعتماد حلیف سمجھا جو جنوبی افریقہ میں داعش کے حامیوں کو بہتر طور پر منظم ہونے اور نئے اراکین کو بھرتی کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

غیر ملکی جنگجوؤں کی امداد

2012 میں محکمہ خزانہ نے السوڈانی کو صومالیہ میں سرگرم ایک اور دہشت گرد تنظیم الشباب کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے نامزد کیا تھا۔ انتظامیہ کے ایک سینئر اہل کار کے مطابق اس نے غیر ملکی جنگجوؤں کو الشباب کے تربیتی کیمپ تک جانے میں مدد کی اور صومالیہ میں متشدد انتہا پسندوں کے لیے مالی امداد فراہم کی۔

پینٹاگان حکام نے کہا کہ آپریشن میں کوئی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ انتظامیہ کے ایک اہل کار کے مطابق آپریشن میں شامل ایک امریکی کو فوج کے ساتھ کام کرنے والے کتے نے کاٹا لیکن وہ شدید زخمی نہیں ہوا۔

امریکی حکام نے اس بارے میں بہت کم تفصیلات فراہم کیں کہ یہ آپریشن کیسے کیا گیا یا السوڈانی کی ہلاکت کن حالات میں ہوئی ۔ ایک اہل کار نے بتایا کہ امریکی افواج السوڈانی کو پکڑنے کا ارادہ رکھتی تھیں لیکن جب کارروائی کی گئی تو ایسا ممکن نہیں ہوسکا ۔

اس کارروائی سے چند روز قبل افریقی کمان نے بیان دیا تھا کہ اس نے دارالحکومت موگادیشو کے شمال مشرق میں گیلکاد کے قریب ایک اجتماعی دفاعی حملہ کیا تھا۔ اس واقعے میں صومالیہ کی نیشنل آرمی فورسز کی الشباب کے ایک سو سے زیادہ جنگجوؤں سے طویل اور شدید جھڑپیں ہوئیں تھیں ۔

امریکی اندازے کے مطابق اس کارروائی میں الشباب کے تقریباً 30 جنگجو مارے گئے۔

الشباب کے خلاف صومالی افواج کی اس کارروائی کو ایک دہائی سے زیادہ عرصے کی سب سے اہم کارروائی قرار دیا گیا ہے۔صومالیہ میں داعش کے مقابلے میں الشباب کا اثر بہت زیادہ ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG