واشنگٹن —
اِس ہفتے اسپین کے ایک فوجی اڈے سے تقریباً 200 میرینز، چار ’اوزپرے‘ قسم کے طیارے اور دو عدد ’کے سی 130جہاز‘ اٹلی کے جزیرے کی طرف منتقل کردیے گئے۔
یہ بات جمعے کے دن امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان نے بتائی۔
تاہم، ترجمان نے اِن دھمکیوں کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی۔ لیکن، ترجمان نے بتایا کہ اِن فوجیوں کو سفارتی اہل کاروں کے تحفظ اور مدد کی فراہمی کی غرض سے روانہ کیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے لیبیا کے شہر بن غازی میں لڑائی ہوتی رہی؛ جہاں مذہب نواز انتہا پسندوں نے ستمبر 2012ء میں امریکی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا، جس واقعے میں امریکی سفیر، کرسٹوفر اسٹیونز ہلاک ہوئے تھے۔
محکمہٴخارجہ نے کہا ہے کہ فوجی اثاثوں کی منتقلی کا شدت پسندوں کی طرف سےنائجیریا میں 276 اسکول کی بچیوں کے اغوا کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔
ادھر، نگرانی پر مامور امریکی ڈرون طیارے اور جہاز نائجیریا کی فضائی حدود میں پرواز کرتے رہے ہیں، تاکہ مغوی طالبات کی تلاش کے کام میں مدد دی جا سکے۔
یہ بات جمعے کے دن امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان نے بتائی۔
تاہم، ترجمان نے اِن دھمکیوں کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی۔ لیکن، ترجمان نے بتایا کہ اِن فوجیوں کو سفارتی اہل کاروں کے تحفظ اور مدد کی فراہمی کی غرض سے روانہ کیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے لیبیا کے شہر بن غازی میں لڑائی ہوتی رہی؛ جہاں مذہب نواز انتہا پسندوں نے ستمبر 2012ء میں امریکی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا، جس واقعے میں امریکی سفیر، کرسٹوفر اسٹیونز ہلاک ہوئے تھے۔
محکمہٴخارجہ نے کہا ہے کہ فوجی اثاثوں کی منتقلی کا شدت پسندوں کی طرف سےنائجیریا میں 276 اسکول کی بچیوں کے اغوا کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔
ادھر، نگرانی پر مامور امریکی ڈرون طیارے اور جہاز نائجیریا کی فضائی حدود میں پرواز کرتے رہے ہیں، تاکہ مغوی طالبات کی تلاش کے کام میں مدد دی جا سکے۔