امریکی کانگریس کے دو ارکان نے جمعہ کو ہانگ کانگ میں چھ جمہوریت پسند سرگرم کارکنوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری پر انتباہی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ جن میں ایک امریکی شہری بھی شامل ہے۔
ہانگ کانگ میں چین نے نئےسیکیورٹی قوانین کا نفاذ کر کے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
چین کے سرکاری ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ جمعہ کو ہانگ کانگ کے حکام نے ناتھن لا، وائین چن کا کوئی، ہانک کوئیس لاس، سائمن چینگرے وانگ توئینگ اور سیمیول چو کے خلاف وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ سیمیول چو امریکی شہری ہیں۔
تمام چھ ماخوذ افراد علاقے سے فرار ہو گئے ہیں۔ یہ اس شبے کی بنیاد پر مطلوب ہیں کہ انہوں نے قومی سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہے۔
کانگریس کے رکن اور ایوان کی خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین ایلیٹ اینگل اور سینٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے سینیر رکن سینیٹر رابرٹ مینڈیز نے ایک بیان میں کہا کہ اگر بیجنگ یہ سمجھتا ہے کہ وہ آزادی، جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے حامی علمبرداروں کو خاموش کرا سکتا ہے تو وہ سخت غلطی ہے۔ ہم سب ہانگ کانگ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اینگل اور مینڈیز نے کہا ہے کہ ہمیں نیم خود مختار علاقے کے چین نواز حکام کے فیصلے پر سخت تشویش ہے، جنہوں نے ایک ایسے فرد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں جو گزشتہ 20 سال سے امریکی شہری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے بین الاقوامی برادری کے قوانین کی پاسداری کرنے والے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر چین کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔