امریکی فوج کےوکیلوں نے11ستمبر2001ء کے دہشت گردحملوں کے مبینہ سرغنہ کےخلاف نئے الزامات لگائے ہیں۔
عہدے داروں نے منگل کوخالد شیخ محمد اورسازش میں شریک چار دوسرے افراد کے خلاف الزامات سناتے ہوئے کہا کہ وہ 11ستمبر کے حملوں کی منصوبہ بندی اور عملدرآمدکے ذمے دار تھے جِس کے باعث تقریباً 3000افراد ہلاک ہوئے۔
ملزموں کے خلاف عائد کیےگئے جرائم میں سازش ، جنگ کے قانون کی خلاف ورزی میں قتل ، شہریوں پر حملہ، طیارے ہائی جیک کرنا اور دہشت گردی کا عمل شامل ہیں۔
پانچوں اشخاص کیوبا کے گوانتانامو بے کے امریکی حراستی مرکز میں قید ہیں جہاں اُن کے خلاف امریکی فوجی عدالت مقدمہ چلانے والی ہے۔ سزا ہونے کی صورت میں اُنھیں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔
خالد شیخ محمد اور اُن کے مبینہ شریک ملزمان کے خلاف پچھلے الزامات اُس وقت خارج کیے گئے جب اوباما انتظامیہ نےمبینہ دہشت گردوں کے خلاف ایک شہری عدالت میں مقدمہ چلانا چاہا۔ تاہم، صدر براک اوباما نے ری پبلیکن پارٹی کے نمائندوں کی طرف سے سخت سیاسی دباؤ کے نتیجے میں اپریل میں اپنا لائحہ عمل تبدیل کیا۔
اُس وقت، امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے بتایا تھا کہ وہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ خالدشیخ محمد کے خلاف مقدمہ چلانے کی بہترین جگہ ایک وفاقی عدالت ہے، لیکن اِس اعتماد کا اظہار کیا کہ فوجی نظام میں انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔