حال ہی میں ایک امریکی شخص کے چہرے کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے جس کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہناہے کہ یہ طبی تاریخ کا ایک انتہائی پیچیدہ ٹرانسپلانٹ تھا۔
بالٹی مور میں واقع یونیورسٹی آف میری لینڈ کے میڈیکل سینٹر میں گذشتہ ہفتے 37 سالہ رچرڈ موریزکے آپریشن پر ایک سو سے زیادہ ڈاکٹروں اور نرسوں پر مشتمل ٹیم نے 36 گھنٹے صرف کیے۔ 15 سال قبل نوریز کا چہرہ بندوق کے ایک حادثے میں بری طرح مسخ ہوگیاتھا۔
میری لینڈ شاک ٹروما سینٹرکے ڈاکٹر ٹامس سکیلیا کا کہناہے کہ یہ میری زندگی کا سب سے یادگار واقعہ ہے۔ میں نیویارک شہر کے سب سے مصروف ٹروما سینٹر میں کام کرچکا ہوں ، لیکن اس سینٹر میں ٹروماکیسز کا ملک بھر میں سب سے بہتر علاج کیا جاتا ہے ۔ میں نے اس سے زیادہ اہم آپریشن کبھی نہیں دیکھا۔
نوریز کو جس نامعلوم شخص سےاپنے نئے چہر ے کا عطیہ ملا ہے۔ اس نے اپنا دل ، پھیپھڑے، جگر اور گردے بھی پانچ دوسرے مریضوں کو عطیہ کیے ہیں۔
یہ آپریشن کئی عشروں کی اس ریسرچ کا نتیجے میں ممکن ہوا جس کے لیے امریکی فوج نے فنڈز فراہم کیے تھے تاکہ افغانستان اور عراق میں دھماکہ خیز مواد سے زخمی ہونے والے فوجیوں کی مدد کی جاسکے۔