افغانستان میں طالبان کے ایک مبینہ ٹھکانے پر امریکی ڈرون حملے میں ایک پاکستانی طالبان کمانڈر کے بیٹے سمیت کم از کم 20 جنگجووں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق پاکستان کے انٹیلی جنس حکام اور مقامی طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ پاکستان کی سرحد سے چند کلومیٹر دور افغان صوبے کنڑ میں بدھ کو کیا گیا تھا۔
حملے کا نشانہ پاکستانی طالبان کا ایک مرکز تھا جس پر امریکی ڈرون نے کم از کم دو میزائل فائر کیے۔ حملے میں 20 سے زائد جنگجوؤں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
انٹیلی جنس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مرنے والوں میں پاکستانی طالبان کمانڈر ملا فضل اللہ کا ایک بیٹا بھی شامل ہے۔
انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ جس مرکز پر حملہ کیا گیا وہاں ملا فضل اللہ کا آنا جانا لگا رہتا ہے لیکن حملے کے وقت وہ وہاں موجود نہیں تھا۔
'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے دعویٰ کیا ہے کہ کم از کم تین پاکستانی طالبان کمانڈروں نے بھی مرکز پر ڈرون حملے اور اس میں 20 سے زائد جنگجووں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
حملے سے متعلق امریکہ نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے البتہ بعض پاکستانی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے مقامی صحافیوں کو بھیجے جانے والے ایک بیان میں اپنے مرکز پر حملے کی تصدیق کی ہے۔