رسائی کے لنکس

امریکہ کی اسرائیلی جاسوس کو جلد رہا کرنے کی تردید


محکمہ انصاف نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ "جوناتھن پولارڈ کو ان سنگین جرائم پر دی گئی سزا کو پورا کرنا چاہیے جن کا ارتکاب اس نے کیا۔"

امریکہ میں حکام نے اخبار 'وال اسٹریٹ جرنل' کی اس خبر کی تردید کی ہے کہ اوباما انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ تناؤ میں کمی کے لیے جاسوسی کے جرم میں قید جوناتھن پولارڈ کو قبل از وقت رہا کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

نیشنل سکیورٹی کونسل کے ایک ترجمان الیسٹیر باسکی کہتے ہیں کہ "پولارڈ کے معاملے اور خارجہ پالیسی کے امور میں رتی برابر تعلق نہیں۔"

ان کے بقول پولارڈ کی حیثیت "مروجہ طریقہ کار" کے تحت امریکی پرول کمیشن طے کرے گا۔

پولارڈ کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں تقریباً 30 سال قید کی سزا دی گئی تھی جب کہ ان کے پرول کی کارروائی نومبر میں متوقع ہے۔

اخبار نے جمعہ کو نام ظاہر کیے بغیر چند امریکی حکام کے حوالے سے خبر دی تھی کہ انھیں توقع ہے کہ پولارڈ کی رہائی سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں جو کہ ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدے کے بعد سے تناؤ کا شکار ہیں۔

خبر میں کہا گیا تھا کہ انتظامیہ میں شامل بعض حکام پولارڈ کی رہائی کو چند ہفتوں کا معاملہ قرار دیتے ہیں جب کہ بعض کو توقع ہے کہ یہ پرول کی کارروائی سے قبل ممکن نہیں۔

محکمہ انصاف نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ "جوناتھن پولارڈ کو ان سنگین جرائم پر دی گئی سزا کو پورا کرنا چاہیے جن کا ارتکاب اس نے کیا۔"

جوناتھن پولارڈ ایک امریکی یہودی ہیں، جنہیں 1985ء میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔

گرفتاری کے وقت وہ امریکی بحریہ کے لیے ایک تجزیہ کار کے طور پر کام کر رہے تھے، ان پر ہزاروں خفیہ دستاویزات اسرائیل کو فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

دوران قید ہی اسرائیل نے انھیں اپنی شہریت دے دی تھی اور یہ معاملہ اسرائیل اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا باعث بھی رہا۔

ریاست جنوبی کیرولائنا کی جیل میں قید 60 سالہ پولارڈ کی صحت کے بارے اطلاعات ہیں کہ وہ ٹھیک نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG