امریکی محکمہ خارجہ نے داعش کی تین ذیلی تنظیموں کو عالمی دہشت گرد تنظیمیں قرار دے دیا ہے۔ ان میں داعش بنگلہ دیش، داعش مغربی افریقہ اور داعش فلپائن شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکی شہریوں کو ان تینوں دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین سے سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے۔ امریکہ میں ممکنہ طور پر موجود ان تینوں تنظیموں سے وابستہ کسi بھی جائیداد یا مالی وسائل کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں کسی بھی شخص کی طرف سے جان بوجھ کر ان تنظیموں کو مالی یا مادی تعاون فراہم کرنا جرم قرار دے دیا گیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کیلئے امریکی رابطہ کار نیتھن سالیز نے اعلان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ داعش کی ان ذیلی تنظیموں اور لیڈروں کی نشاندہی کرتے ہوئے عراق اور شام میں داعش کے زیر کنٹرول سابقہ علاقے کے باہر موجود تنظیموں اور افراد کو ہدف بنایا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کا یہ اقدام داعش کے عالمی نیٹ ورک کو کمزور کرنے کے سلسلے میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس سے داعش کی ذیلی تنظیموں کو دہشت گردانہ کارروائیوں کیلئے ہر قسم کے مالی وسائل سے محروم کر دیا گیا ہے۔
داعش بنگلہ دیش:
اگست 2014 میں بنگلہ دیشی شہریوں کے ایک گروپ نے داعش سے وفاداری کا اعلان کیا۔ اس گروپ نے ستمبر 2015 میں دہشت گرد کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے ڈھاکہ میں ایک اطالوی امدادی کارکن کو حملہ کرکے ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد سے داعش نے بنگلہ دیش میں ہونے والے متعدد دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ جولائی 2016 میں اس گروپ نے ڈھاکہ کے گلشن تھانہ علاقے میں موجود ایک معروف ریستوران ’ہولے آرٹیزن بیکری‘ پر خود کار ہتھیاروں اور دستی بموں سے حملہ کیا تھا جس میں 18 غیر ملکیوں سمیت 29 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس واقعے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔
داعش مغربی افریقہ اور ابو موساد البارناوی
مارچ 2015 میں بوکوحرام گروپ کے لیڈر نے داعش سے وفاداری کا اعلان کیا اور اپنے گروپ کا نام تبدیل کرتے ہوئے داعش مغربی افریقہ رکھ دیا۔ اگست 2016 میں اندرونی لڑائی کے نتیجے میں یہ تنظیم دو گروپوں میں تقسیم ہوئی جس کے بعد داعش نے بوکوحرام کے بانی محمد یوسف کے بیٹے ابو موساد البارناوی کو داعش مغربی افریقہ کا لیڈر مقرر کر دیا۔ ابو موساد البارناوی کی قیادت میں اس گروہ نے نائجیریا اور ملحقہ علاقوں میں متعدد حملے کئے۔
داعش فلپائن:
جون 2016 میں داعش نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں فلپائن کے عسکریت پسندوں کو داعش سے وفاداری کا اعلان کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ گروپ نے 2017 میں فلپائن میں ماراوی شہر کا محاصرہ کر لیا۔ اس سے قبل گروپ نے ستمبر 2016 میں شہر کی مارکیٹ پر بم کا دھماکہ کیا جس میں 15 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہوگئے تھے۔ اس کے علاوہ گروپ نے منیلا میں امریکی سفارتخانے کے قریب بھی بم سے حملہ کیا تھا۔
ان تین تنظیموں کے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ نے چار مزید ذیلی تنظیموں کی نشاندہی کی ہے جن میں داعش صومالیہ، جندالخلیفہ تیونس، داعش مصر اور ماؤتے گروپ شامل ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ مہد معلم اور موساب البارناوی نامی دو افراد کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں جاری کئے گئے انتظامی حکمنامے نمبر 13224 میں اُن غیر ملکی افراد پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جو امریکی شہریوں، سیکورٹی، خارجہ پالیسی یا معیشت کیلئے دہشت گردی اور خطرے کا باعث بن سکتے ہیں اور ایسے لوگوں کی تمام ممکنہ جائیداد یا مالی وسائل مکمل طور پر منجمد کر دئے جائیں گے۔