رسائی کے لنکس

نگرانی کے پروگرام سے متعلق دستاویزات ’ڈی کلاسیفائی‘


ماسکو ایئرپورٹ
ماسکو ایئرپورٹ

سنہ 2011میں کانگریس کے اہم قائدین کو بھیجی جانے والی ایک دستاویز میں نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے نگرانی کے پروگرام کو حکومت کی طرف سے ’بیرونی انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کا حساس ترین منصوبہ‘ قرار دیا گیا

امریکہ نے اُن خفیہ احکامات کو ’ڈی کلاسیفائی‘ کرنے کا اعلان کیا ہے جن کی رو سے امریکیوں کے ٹیلی فون کالز اور انٹرنیٹ کی بڑے پیمانے پر نگرانی کرنے، اور اُس خط و کتابت کو ظاہر کیا گیا ہے جن کی مدد سے رازداری کے دو منصوبوں کی اجازت حاصل ہوئی، جن کے بار ے میں خفیہ ادارے کےسابق اہل کار، ایڈورڈ سنوٹن نے گذشتہ ماہ راز افشا کیا تھا۔

حکومت نے بدھ کے روز ایسے احکامات کو جاری کیا۔ لیکن، اُس کلیدی معلومات کو نہیں چھیڑا، جس میں یہ بتایا گیا ہو کہ وہ کون سی ٹیلی فون کمپنیاں ہیں جہاں سے یہ ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

دستاویزات جاری کرنے کا فیصلہ بظاہر صدر براک اوباما کی انتظامیہ کی طرف سے اس دعوے کی حمایت حاصل کرنے کی نئی کوشش معلوم ہوتی ہے، جس میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کو ملک پر نئے دہشت گرد حملوں سے بچنے کے لیے ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔

سنہ 2011میں کانگریس کے اہم قائدین کو بھیجی جانے والی ایک دستاویز میں نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے نگرانی کے پروگرام کو حکومت کی طرف سے ’بیرونی انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کا حساس ترین منصوبہ‘ قرار دیا گیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فون نمبر اور اِی میل ایڈریسز، کال کرنے کے اوقات، مسیجنگ اور اُن کی تاریخیں اکٹھی کی جارہی ہیں، لیکن پیغامات کے متن اور انٹرنیٹ مسیجز کو اپنے پاس نہیں رکھا جا رہا۔


نگرانی کے پروگرام کی وسعت نے متعدد امریکیوں کو حیرت زدہ کر دیا ہے اور اس بات پر مباحثے کا آغاز ہو چکا ہے آیا اسے کم کیا جائے۔

امریکی ایوانِ نمائندگان نے گذشتہ ہفتے کچھ خفیہ کام مسترد کرنے کی تجویز کو معمولی عددی اکثریت سے منظور نہیں کیا۔


لیکن، بدھ کے روز نگرانی کے بارے میں ہونے والی ایک سماعت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے عدالتی امور کے سربراہ، ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے نمائندے، پیٹرک لیہی نے جاسوسی کو ختم کرنے کی ضرورت کے بارے میں شک و شبھے کا اظہار کیا۔

سنوڈن نے نگرانی کے پروگرام کی تفصیل پہلے ہانگ کانگ اور پھر ماسکو میں ظاہر کیں، جہاں وہ گذشتہ ماہ سے شیری متیوف ہوائی اڈے کی ٹرانزٹ زون میں موجود ہیں۔ وہ امریکہ کی حوالگی اور جاسوسی کے الزامات سے بچنے کے لیے سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وہ عارضی طور پر روس میں سیاسی پناہ لینے کے خواہشمند ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ وہ آخرِکار لاطینی امریکہ جانا چاہتے ہیں جہاں ونزویلا، بولیویا اور نکاراگوا نے اُنھیں سیاسی پناہ کی پیش کش کر رکھی ہے۔
XS
SM
MD
LG