رسائی کے لنکس

چین امریکہ تجارتی تنازع، فائدہ اٹھانے والے ملکوں میں بھارت شامل: رپورٹ


امریکہ کی نارفوک بندرگاہ
امریکہ کی نارفوک بندرگاہ

امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی تنازعہ سے بھارت کے برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ چین تجارتی تنازعہ سے جن چند ملکوں کو فائدہ پہنچے گا ان میں بھارت بھی شامل ہے۔

فیڈریشن آف ایکسپورٹ آرگنائزیشنز کے سربراہ، اجے سہائے کا کہنا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی تنازعہ سے بھارت کے برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

اجے سہائے کہتے ہیں کہ بھارت کی مجموعی برآمد میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب کہ امریکہ کو برآمدت میں 13 فیصد اور چین سے درآمد میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اجے کے مطابق، گزشتہ ہفتے امریکہ اور چین کے درمیان کوئی معاہدہ طے نہ پانے کے بعد، بھارت کی عالمی منڈیوں تک رسائی میں فائدہ حاصل ہو گا۔

اقوام متحدہ کی کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین سے برآمد ہونے والی وہ تمام اشیا جن پر امریکہ نے ٹیکس عائد کیا ہے، ان سے اب تیسری دنیا کے ممالک فائدہ اٹھائیں گے۔

چین اب بھارت سے چاول اور چینی سمیت، مختلف زراعتی اشیا خرید رہا ہے۔

امریکہ میں بھارت کو کیمیکل، فارماسیوٹیکل، جیولری اور گاڑیوں کے سپیئر پارٹ اور کپڑوں کی برآمدات میں بہتر رسائی حاصل ہوئی ہے۔

تاہم، جب بھارتی برآمدات کو فائدہ پہنچ رہا ہے تو ایسے میں تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ امریکہ کے تجارتی تعلقات پر بھی بادل چھائے ہوئے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو جانے والی امریکی برآمدات پر عائد ٹیکسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت، امریکہ کو اپنی منڈیوں تک مناسب اور برابری کی رسائی نہیں دے رہا۔

دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت سن 2018 کی آخری سہ ماہی میں تقریباً ساڑھے چھ فی صد پر ٹہری ہوئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال اس میں کوئی خاطر خواہ تیزی نہیں آئے گی۔

ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ امریکہ چین تجارتی تنازعہ کی وجہ سے عالمی تجارت مندی کا شکار ہو گی جس سے تمام ممالک کی تجارت سست روی کا شکار ہو جائے گی۔ بھارت پہلے ہی سے معاشی سست روی دیکھ رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور چین کا تنازعہ جہاں بھارت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے، وہاں بھارت کی نئی حکومت کے لیے اقتدار میں آنے کے بعد سب سے بڑا چیلنج یہ ہو گا کہ وہ اپنی معیشت کی ترقی کی رفتار کو بحال رکھ سکیں اور اس کے لیے انہیں اپنے ہاں یہ دیکھنا ہو گا کہ صارفین رقم کیوں خرچ نہیں کر رہے۔

XS
SM
MD
LG