امریکی خلا نورد کرسٹینا کوچ کسی خلائی مشن کے دوران بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں سب سے زیادہ عرصہ گذارنے والی خاتون بن گئی ہیں۔
ان سے پہلے یہ ریکارڈ سابق سپیس سٹیشن کمانڈر پیگی وھٹسن کا تھا جنہوں نے 2016-2017 میں 288 دن خلائی سٹیشن پر گذارے تھے۔
پیگی وھٹسن نے اس موقع پر ایک ٹویٹ میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ اسی لیے قائم ہوتے ہیں کہ کوئی اور انہیں توڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترقی کی نشانی ہے۔
کرسٹینا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پیگی نے اب سے ساڑھے پانچ سال قبل خلا میں چہل قدمی کی تربیت کے لئے میری مدد کی تھی اور اب ان کی تقلید کرنا میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ انتطار کر رہی ہیں کہ کب کوئی اور خاتون خلانورد ان کا ریکارڈ توڑیں گی۔
کرسٹینا کوچ نے یہ ریکارڈ ہفتے کے روز توڑ دیا۔ وہ مذید دو ماہ خلائی سٹیشن میں گذاریں گی۔ یوں وہ خلائی مشن پر تقریباً 328 دن یعنی لگ بھگ 11 ماہ تک رہیں گی۔
خلائی مشن عام طور پر چھ ماہ کے ہوتے ہیں لیکن امریکہ کی خلائی تحقیق کی ایجنسی ناسا نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ وہ کرسٹینا کے مشن کو فروری تک بڑھا رہی ہے۔
امریکہ کے کسی بھی خلا باز کے طویل ترین خلائی مشن کا ریکارڈ مرد خلاباز سکاٹ کیلی کا ہے جنہوں نے 2015-16 میں 340 دن خلا میں گذارے تھے۔ تاہم عالمی سطح پر یہ ریکارڈ 15 ماہ کا ہے جو ایک روسی کاسمونوٹ نے سابقہ میر خلائی سٹیشن پر رہتے ہوئے 1990 کی دہائی میں بنایا تھا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ کوچ کے مشن کو فروری تک بڑھانے کا مقصد طویل خلائی سفر کے اثرات کا جائزہ لینا ہے تاکہ مستقبل میں چاند اور مریخ تک دور دراز کے خلائی سفر کے بارے میں تیاری کی جا سکے۔
ایک خاتون خلا نورد کی طرف سے طویل ترین عرصے تک خلا میں رہنے کا ریکارڈ قائم کرنے سے قبل کوچ نے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کیا تھا جب انہوں نے اپنی ساتھی خاتون خلا نورد جیسیکا میر کے ساتھ مکمل طور پر خواتین پر مشتمل دو رکنی ٹیم کی حیثیت سے خلا میں چہل قدمی کے مشن میں حصہ لیا تھا۔ یہ کوچ کی خلا میں چوتھی چہل قدمی تھی۔