اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی ادارے (یو این ڈی پی) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اس وقت پاکستان کی ایک ریکارڈ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
یو این ڈی پی پاکستان نے "جواں پاکستان کو بنائیں قوت کا نشاں‘‘ کے عنوان سے اپنی 'نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ' (این ایچ ڈی آر) کا اجرا بدھ کو کیا ہے۔
عالمی ادارے نے کہا ہے کہ اس نے رپورٹ میں نوجوانوں کو اس بنا پر بنیادی حیثیت دی ہے کہ پاکستان کی پوری تاریخ پر نظر دوڑائیں تو اس وقت ملک میں نوجوانوں کی تعداد کسی بھی دور کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
نیشنل ہیومین ڈویلپمنٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کا 64 فی صد اس وقت 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے جبکہ 29 فی صد آبادی 15 سے 29 سال عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ نوجوانوں کو بااختیار بنایا جائے اور انہیں درپیش رکاوٹوں کے اصل اسباب کو دور کرنے کے پر توجہ دی جائے۔
بوسٹن یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر عادل نجم اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمس) میں معاشیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل باری کی لکھی ہوئی اس رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ نوجوانوں کی معیاری تعلیم، ثمرآور روزگار اور بامعنی شمولیت ملک میں انسانی ترقی کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
رپورٹ کے اجرا کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو ہر سطح کی فیصلہ سازی میں شامل کرنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اُن کے بقول تمام افراد کی شمولیت انسانی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے اور طویل المدت پالیسی سازی میں اہمیت کے حامل ہے۔
تقریب میں اقوامِ متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر نیل بوہنے کا کہنا تھا کہ پاکستان سماجی، معاشی اور سیاسی ترقی کے مواقع اتنے شاندار کبھی بھی نہیں رہے اور نہ ہی درپیش مشکلات پہلے کبھی اتنی شدید تھیں جتنی آج ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "انہی مواقع سے آگاہی کی بنیاد پر اقوامِ متحدہ نے حکومت پاکستان کے وژن 2025ء کی روشنی میں نوجوانوں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دی ہے جو ہر سطح کی سرگرمیوں میں بنیادی ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔"
تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر عادل نجم نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کا تعین کسی نہ کسی انداز میں وہی لوگ کریں گے جن کی عمریں آج 15 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔
نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ ایک کونسل کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے جس کے ارکان میں بڑی سیاسی جماعتوں اور حکومتی نمائندوں کے علاوہ دانشور طبقے کی سرکردہ شخصیات شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ معاشرے کے تمام طبقات کی بھرپور شمولیت کے ذریعے پاکستان این ایچ ڈی آر 2017ء کے سلسلے میں ملک بھر کے تقریباً 130,000 افراد تک رسائی حاصل کی گئی جن میں سے 90 فی صد نوجوان تھے جس کی بنا پر یہ رپورٹ ''نوجوانوں کی طرف سے، نوجوانوں کے لیے'' تیار کی گئی ایک رپورٹ ہے۔