اقوام ِمتحدہ کی کمیٹی برائے انسداد ِ تشدد نے امریکہ میں پولیس کی طرف سے تشدد اور اقلیتوں کے خلاف طاقت کے بے دریغ اور بلاجواز استعمال کی مذمت کی ہے۔
دس رکنی کمیٹی کی رپورٹ جمعے کے روز جاری کی گئی جس میں امریکی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسی غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کی نشاندہی کریں اور انہیں سزا کا مرتکب ٹھہرائیں جنہوں نے دوسروں پر بلاجواز تشدد کیا ہے۔
اقوام ِمتحدہ کی کمیٹی برائے انسداد ِ تشدد کی جاری کردہ رپورٹ میں رواں برس امریکی ریاست میزوری کے شہر فرگوسن میں ایک نوجوان سیاہ فام امریکی کے قتل کے واقعے کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
کمیٹی کے ممبر الیسیو برونی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ کمیٹی میں شامل ارکان کو پولیس کے ہاتھوں اقلیتی گروپوں، ہم جنس پرستوں اور غیر قانونی تارکین ِ وطن پر طاقت کے بے دریغ استعمال پر گہری تشویش ہے۔ ان کے الفاظ، ’ہم حال ہی میں شکاگو میں پولیس کے ہاتھوں ہونے والے تشدد پر تشویش میں ہیں۔ خاص کر افریقی امریکی اور لاطینی امریکیوں کے خلاف ہونے والے تشدد پر۔ ہمیں پولیس کے ہاتھوں غیر مسلح سیاہ فاموں پر گولی چلانے کے واقعات پر بھی گہری تشویش ہے‘۔
اقوام ِمتحدہ کی کمیٹی برائے انسداد ِ تشدد کے ایک اور ممبر جینس موڈونگ کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے ان واقعات کے حوالے سے کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا ہے اور یہ نہیں بتایا ہے کہ ان واقعات کی چھان بین کے لیے کیا طریقہ ِ کار اختیار کیا گیا۔
جینس موڈونگ کے الفاظ، ’ہمارے پاس پولیس کی طرف سے طاقت کے ناجائز استعمال کی رپورٹیں موجود ہیں جس کی وجہ سے ہماری تشویش میں مزید اضافہ ہوا ہے‘۔