رسائی کے لنکس

 غزہ جنگ: اقوام متحدہ کی قرار داد پر ووٹنگ مزیدایک روز کے لیے ملتوی


 اسرائیل حماس تنازعے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کاایک منظر ، فائل فوٹو
اسرائیل حماس تنازعے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کاایک منظر ، فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں غزہ کی پٹی میں امداد کی ترسیل میں اضافے کی کوشش اور جنگ بندی کے بارے میں قرارداد پر ووٹنگ ایک ایسے وقت میں مزید ایک دن کے لیے موخر ہو گئی ہے جب امریکہ کے تیسرے ویٹو سے بچنے کے لیے بات چیت جاری ہے ۔

پندرہ رکنی کونسل ابتدائی طور پر متحدہ عرب امارات کے مسودہ قرار داد پر پیر کے روز ووٹنگ کرنے والی تھی ۔ لیکن اسے کئی بار موخر کیا گیا ہے جب کہ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور امریکہ لڑائی کے خاتمے اور اقوام متحدہ کی امداد کی نگرانی کے سیٹ اپ کے حوالے سے قرار داد کے مسودے کی زبان پر متفق ہونے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

جب اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ سے منگل کےروز نامہ نگاروں نے پوچھا کہ آیا وہ کسی معاہدے پر پہنچنے کے قریب ہیں تو انہوں نے کہا ، ہم کوشش کررہے ہیں، ہم واقعی کوشش کررہے ہیں۔

قرار داد کے اس مسودے میں اسرائیل اور حماس سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ پوری غزہ کی پٹی میں زمینی ، سمندری اور فضائی ذریعےسے امداد کی ترسیل کی اجازت دیں اور اسے آسان بنائے اور اقوام متحدہ سے کہا جائے کہ وہ محصور فلسطینی علاقے میں پہنچنے والی انسانی ہمدردی سے متعلق امداد کی نگرانی کرے

سفارت کاروں نے کہا ہے کہ امریکہ اس زبان میں تبدیلی چاہتا ہے جس میں انسانی ہمدردی سے متعلق امداد کی محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کے لیے لڑائی میں فوری تعطل اور مستقل خاتمے کی جانب فوری اقدامات کے لیے کہا گیا ہے۔

امریکہ اور اسرائیل کسی جنگ بندی کے مخالف ہیں کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ اس سےصرف حماس ہی کو فائدہ ہوگا۔ واشنگٹن اس کی بجائے عام شہریوں کے تحفظ اور حماس کے پاس موجود یرغمالوں کی رہائی کی اجازت کے لیے لڑائی میں وقفے کی حمایت کرتا ہے۔

واشنگٹن روائتی طور پر اپنے اتحادی کو سیکیورٹی کونسل کے کسی اقدام سے تحفظ فراہم کرتا ہے، وہ سات اکتوبر کو حماس کے اس حملے کے بعد سے جس میں اسرائیل کے بقول 1200 لوگ ہلاک اور 240 کو یرغمال بنایا گیا تھا، سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو پہلے ہی ویٹو کر چکا ہے۔

اس خبر کا مواد رائیٹرز سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG