رسائی کے لنکس

پاکستان اور بھارت تنازعات کے حل پر بات کریں: اقوامِ متحدہ


اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس (فائل فوٹو)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس (فائل فوٹو)

دونوں ہی ملک فائر بندی میں خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کے تناظر میں دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ نقصان سے بچنے کے لیے اپنے معاملات بات کے ذریعے حل کریں۔

نیویارک میں ایک پریس بریفنگ کے دوران سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس کے ترجمان اسٹیفان ڈوجارک نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت آمادہ ہوں تو سیکرٹری جنرل ان کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ اسی صورت میں فریقین میں ثالث کا کردار ادا کر سکتے ہیں جب فریقین اس بات پر متفق ہوں۔

جنوبی ایشیا کی ان دو ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان تعلقات حالیہ برسوں سے ایک بار پھر شدید کشیدہ چلے آ رہے ہیں۔ اس تناؤ میں اضافہ ورکنگ باؤنڈی اور متنازع علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر آئے روز دونوں جانب سے فائرنگ و گولہ باری کے تبادلے سے ہوا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان 2003ء میں فائربندی کا معاہدہ ہوا تھا لیکن اس کے باوجود دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

دونوں ہی ملک فائر بندی میں خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔

پاکستان کے سیاسی و عسکری عہدیدار یہ کہتے آ رہے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر دونوں ملکوں کے درمیان امن کا قیام مشکل ہے اور یہ مسئلہ اگر شدت اختیار کرتا ہے تو یہ جنوبی ایشیا کے امن کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

دونوں ملک اپنے تنازعات پر بات چیت کے لیے آمادگی تو ظاہر کرتے ہیں لیکن مذاکرات میں ترجیحی مسائل پر اختلاف کے باعث یہ معاملہ آمادگی کے اظہار سے آگے نہیں بڑھا ہے۔

پاکستان کشمیر کے مسئلے جب کہ بھارت دہشت گردی کے معاملے پر سب سے پہلے بات چیت پر بضد ہے۔

XS
SM
MD
LG