جوہری دھماکوں کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں گزشتہ سات دہائیوں میں 2000 جوہری تجربات کیے گئے۔
بیان کے مطابق یہ تجربات جنوبی بحرالکاہل، شمالی امریکہ، وسطی ایشیا سے لے کر شمالی افریقہ تک کیے گئے۔
اقوامِ متحدہ ہر سال 29 اگست کو جوہری دھماکوں کے خلاف عالمی دن کے طور پر مناتی ہے۔
اس دن کی مناسبت سے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیخش کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دن ماضی میں جوہری دھماکوں سے متاثرین کے احترام کے ساتھ ساتھ اس لیے منایا جاتا ہے تاکہ دنیا کو یہ یاد دہانی کرائی جائے کہ یہ دھماکے ماحولیات اور عالمی استحکام کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔
سیکرٹری جنرل کی طرف سے کہا گیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی ملک مزید جوہری دھماکا نہ کرے، نیوکلیئر ٹیسٹ بین ٹریٹی (سی ٹی بی ٹی) پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
اُنھوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ جوہری دھماکے نہ کرنے سے متعلق معاہدے ’سی ٹی بی ٹی‘ پر دستخط کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ 20 برس سے ممالک کی طرف سے رضا کارانہ طور پر جوہری تجربات نہ کرنے پر عمل درآمد کیا جاتا رہا، لیکن اس کے باوجود شمالی کوریا واحد ملک ہے جو ایسے تجربات کرتا آیا ہے۔
سی ٹی بی ٹی سے متعلق اقوام متحدہ میں پیش کردہ قرارداد کے حق میں پاکستان ووٹ دیتا آیا ہے لیکن اس کا موقف رہا ہے کہ جب تک نئی دہلی اس معاہدے پر دستخط نہیں کرتا، پاکستان اس کی توثیق نہیں کرے گا۔