اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ دسمبر کے مہینے میں دنیا بھر میں چینی، اناج اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے سے خوراک کی مجموعی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
عالمی ادارہ خوراک و زراعت کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گندم، مکئی اور دوسرے اجناس کی قیمتیں بھی نمایاں طورپر بڑھی ہیں۔
ادارےسے منسلک ایک معاشی ماہر عبدالرضا اباسین کا کہنا ہے کہ خوراک کی قیمتوں میں غیر یقینی کا عنصر موجود ہے اور ان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
روم میں قائم عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے دفتر نے نومبر میں عالمی برداری کو خبردار کیا تھا کہ اگر بنیادی اجناس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ نہ کیا گیا تو2011ء میں دنیا کو مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
ادارے کا کہناہے کہ اس سال عالمی سطح پر کھانے پینے کی اشیا کی درآمد پر اخراجات میں 11 فی صد اضافہ ہوسکتا ہے جب کہ بہت سے ایسے ترقی پذیر ممالک میں یہ اضافہ 20 فی صد کی سطح کو چھو سکتا ہے جنہیں خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔
عالمی ادارہ خوراک و زراعت کا کہناہے کہ خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ خراب موسم ہے۔