عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک محض 1.20 ڈالر فی کس کی قلیل رقم خرچ کرکے کینسر، ذیابیطس، پھیپھڑوں اور دل کے امراض میں مبتلا لاکھوں افراد کو بچا سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے یہ بات اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہی ہے۔
نئی رپورٹ کے مطابق غیر متعدی امراض دنیا بھر میں ہلاکتوں کا سب سے زیادہ سبب بنتے ہیں اور ان میں 80 فیصد اموات غریب ممالک میں ہوتی ہیں۔ مزید برآں ان بیماریوں پر آنے والی لاگت عالمی اقتصادی شرح نمو میں اضافے اور ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
لیکن ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دفاتر اور عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کی ممانعت، خوراک میں نمک اور چکنائی کے کم استعمال کے لیے مہم، شراب اور سگریٹ پر بھاری ٹیکس عائد کرنے جیسے ممکنہ اقدامات سے ترقی پذیر ملکوں میں لاکھوں اموات سے بچا جاسکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام متعدی امراض سے نمٹنے کے موضوع پر پیر سے نیویارک میں دو روزہ اعلیٰ سطحیٰ اجلاس منعقد ہورہا۔