اقوامِ متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں اور ان میں عام شہریوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی ایک خاتون ترجمان نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی پر تشویش میں مبتلا ہیں اور انہوں نے جھڑپوں میں دونوں جانب کے عام شہریوں کی ہلاکت اور مقامی آبادی کے بے گھر ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق بان کی مون نے دونوں ملکوں کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے تمام تر اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور بامقصد مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا ایسا دیرپا حل تلاش کریں جو خطے میں امن اور استحکام کا باعث بنے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق 200 کلومیٹر طویل لائن آف کنٹرول اور اس سے ملحقہ سرحد پر پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں اب تک نو پاکستانی اور آٹھ بھارتی شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔
فائرنگ کے شدید تبادلے کے باعث پاکستان کے کئی سرحدی دیہات کے رہائشی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کر گئے ہیں۔
دونوں ملکوں کی حکومتوں نے ایک دوسرے پر حالیہ کشیدگی کے آغاز کے الزامات عائد کیے ہیں اور جمعرات کو بھارتی حکومت کے ایک وزیر نے اعلان کیا ہے کہ جب تک پاکستان پہلے فائرنگ نہیں روکتاان کا ملک اس کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر حالیہ لڑائی گزشتہ چند برسوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں شدید ترین ہے اور امریکہ نے بھی دونوں حکومتوں سے تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔