اقوام متحدہ نے پاکستان میں متاثرینِ سیلاب کے لیے دو ارب ڈالر سے زائد کی اپیل جاری کی ہے جو اب تک اقوام متحدہ کی طرف سے قدرتی سانحوں میں امداد کی سب سے بڑی اپیل ہے۔
اس میں ڈیڑھ ارب سے زائد کی اپیل نئی ہے جبکہ 460 ملین ڈالر کی اپیل اگست میں کی گئی تھی جسے اب نئی اپیل کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
یو این کے ادارہ برائے ہنگامی امداد یا اوچا کے مطابق یہ رقم پاکستان میں 14 ملین یعنی ایک کروڑ چالیس لاکھ افراد کی اگلے ایک سال تک مدد کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ اس سے پہلے گیارہ اگست کو پاکستان کے لیے 460 ملین ڈالر کی اپیل کی گئی تھی جس کا اسّی فیصد حصہ جمع ہوا تھا۔
جمعے کی دوپہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا تھا کہ ‘‘اقوام متحدہ کو اپنی 65 سالہ تاریخ میں پاکستان کے حالیہ سیلابوں جتنے بڑے قدرتی سانحے سے نہیں نمٹنا پڑا۔ ’’
اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں کم از کم دو کروڑ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جو کل آبادی کا دس فیصد سے زیادہ ہے۔
اس عالمی ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں زراعت کے شعبے کو بے انتہا نقصان پہنچا ہے اور جن کاشت کاروں کی فصلیں تباہ ہوئی ہیں انہیں اگلے دو سال تک امداد کی ضرورت ہوگی۔
اقوام متحدہ میں ہنگامی امداد کی سربراہ ویلری ایموس کے مطابق ‘‘ پاکستان میں ایسی تباہی نظر آ رہی ہے جیسے ہر چند روز میں ایک نیا سانحہ برپا ہو رہا ہو۔’’
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو کروڑ دس لاکھ افراد اس سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور ان میں سے تقریبًا ایک کروڑ بیس لاکھ کو انتہائی خراب حالات کا سامنا ہے۔ ان کے پاس صاف پانی کا کوئی انتظام نہیں اور نہ یہ صحت کی سہولیات ہیں۔ اور ان کے سر پر چھت نہ ہونے کے برابر ہے۔
اپیل کی رقم سے اقوام متحدہ کے 15 ادارے، عالمی ادارہ برائے مہاجرین اور 156 سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں کم از کم 483 پراجیکٹ شروع کریں گی۔
اس رقم کو زراعت، امدای کیمپوں کے انتظام، مقامی آبادیوں کی تعمیر نو، تعلیم، خوراک، صحت و صفائی، انتظامی امور، تحفظ، شیلٹر کی فراہمی، صاف پانی اور نکاسی آب کے انتظامات پر خرچ کیا جائے گا۔
محترمہ ایموس کے مطابق معاشی بحران کے باوجود اب تک دنیا بھر میں ضرورت مندوں کی امداد کے لیے مختلف ممالک پانچ ارب ڈالر خرچ کر چکے ہیں۔ البتہ اب مزید مدد درکار ہے۔
اس سے پہلے کسی بھی قدرتی آفت میں سب سے بڑی اپیل اس سال کے اوائل میں ہیٹی کے لیے جاری کی گئی تھی جو ڈیڑھ ارب ڈالر کے قریب تھی۔ اس سال دنیا بھر میں ہنگامی امداد کی مد میں گیارہ ارب ڈالر درکار ہیں۔ 1991 میں عالمی برادری سے اپیل کا طریقہ کار شروع ہونے کے بعد یہ اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے۔
پاکستان کے لیے ہنگامی امداد کی اس اپیل پر اگلے سال کے اوائل میں نظر ثانی کی جائے گی۔