اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے اطلاع دی ہے کہ میانمار سے بنگلہ دیش کی سرحد پار کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اور گذشتہ دو ہفتوں کے دوران مہاجرین کی تعداد بڑھ کر 270000 ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان، وویان تان نے جمعے کے روز نئے اعداد و شمار کی تصدیق کی، جب کہ جمعرات کو یہ تعداد 164000 تھی۔ 25 اگست سے اب تک اس تعداد میں کئی گنا اضافہ آچکا ہے۔
اُن کے بقول ’’ضروری نہیں کہ اس عدد میں وہ تمام لوگ شامل ہوں جو گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں داخل ہوئے ہیں، جب کہ مختلف علاقوں میں زیادہ لوگوں کی آمد کی اطلاعات ہیں، جن کے اعداد پہلے موجود نہیں تھے‘‘۔
اُنھوں نے بتایا کہ ’’یہ اعداد چونکا دینے والے ہیں، جس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمیں اُن کی مدد کی کوششوں میں اضافہ کرنا ہوگا اور یہ کہ میانمار کی صورت حال کی جانب فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے‘‘۔
لوگوں کا اخراج اُس وقت شروع ہوا جب روہنگیا باغیوں نے پولیس چوکیوں پر حملے کیے، جس پر فوج نے جوابی کارروائی کی، تاکہ ریاستِ رخائین کے دیہات میں چھپے لڑاکوں کا پتا لگایا جا سکے۔
صحافیوں نے خبر دی ہے کہ جمعرات کو بھی دیہات میں گھروں کو نذر آتش کیا گیا، میانمار کے اُن علاقوں میں جہاں بودھ آبادی اکثریت میں ہے۔