مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسند اتوار کو ہونے والے متنازع انتخابات میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔ کیئف اور مغربی ملکوں نے کہہ رکھا ہے کہ وہ ان انتخابات کو نہیں مانتے۔
لوہانسک اور ڈونٹسک میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے ان انتخابات کا مقصد اپنے زیر تسلط علاقوں میں قانون سازوں اور قیادت کا چناؤ ہے۔
یورپی یونین اور امریکہ نے باغیوں کے انتخابات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یوکرین کے آئین اور پانچ ستمبر کو علیحدگی پسندوں اور یوکرین کی حکومت کے مابین ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ ان انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرے گا جب کہ یورپی رہنماؤں نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ ایسا نہ کرے۔
مغربی عہدیداروں کے مطابق یہ رائے شماری مشرقی یوکرین کے بحران کے حل کی کوششوں کو مزید پیچیدہ کر دے گی۔
اقوام متحدہ کے مطابق روس نواز باغیوں اور یوکرین کی فورسز کے مابین رواں سال کے اوائل میں شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک چار ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
ستمبر میں یہاں جنگ بندی کا معاہدہ ہونے کے باوجود بھی جھڑپوں کے اکا دکا واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔