یوکرین کی سرکاری فوج اور علیحدگی پسندوں کے قافلے کے درمیان روسی سرحد کی قریب جھڑپ ہوئی ہے۔
عہدیداروں کے مطابق علیحدگی پسندوں کا قافلہ بکتر بند گاڑیاں پر مشتمل تھا۔
یوکرین کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کے قافلے کو پیر کو اس وقت روکا گیا جب یہ بحر ازوف کے قریب ایک قصبے کے قریب آگے بڑھ رہا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے نے ایک یوکرینی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ قافلہ روس کی طرف سے یوکرین میں داخل ہوا تھا ۔
دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پیر کو بتایا کہ ماسکو ایک اور امدادی قافلے کو مشرقی یوکرین مین بھیجنا چاہتا ہے۔
روس کو حال ہی میں باغیوں کی زیر قبضہ شہر لوہانسک میں امداد بھیجنے پر یوکرین اور مغرب کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔
یہ امدادی قافلے کیئف کی اجازت کے بغیر بھیجے گئے تھے۔
لاوروف نے کہا کہ جتنی جلد ممکن ہو سکے، روس دوسرا امدادی قافلہ روانہ کرنا چاہتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ روس اس حوالے سے پہلے والے راستے کے ذریعے ہی امداد کی تقسیم کے لیے ’’تمام شرائط‘‘ کو ماننا چاہتا ہے۔
یوکرین اور اس کے اتحادیوں نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ روس امدادی ٹرکوں کے ذریعے روس نواز باغیوں کو غیر قانونی اسلحہ فراہم کر سکتا ہے۔