رسائی کے لنکس

یوکرین: مظاہرین کی ہلاکتوں کا الزام سابق صدر پر


روس کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین کی سرحد کے قریب موجود روسی فوجی، مشقیں ختم ہوتے ہی اپنی بیرکوں میں واپس آجائیں گے۔

یوکرین کے عبوری وزیر داخلہ نے الزام عائد کیا ہے کہ دارالحکومت میں مظاہرین کی ہلاکتیں برطرف صدر وکٹر یانوکووچ کے احکامات کے تحت ہوئیں۔

جمعرات کو حکومت نے مظاہرین پر گولی چلانے کے شبے میں پولیس کے 12 اہلکاروں کو بھی حراست میں لینے کا اعلان کیا۔

فروری میں کیئف میں مظاہرین کے ساتھ پولیس کی جھڑپوں اور بدامنی کے باعث کم از کم ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

دریں اثناء روس کے وزیر رخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین کی سرحد کے قریب موجود روسی فوجی، مشقیں ختم ہوتے ہی اپنی بیرکوں میں واپس آ جائیں گے۔

ان کے اس بیان سے قبل یوکرین کے حکام کا کہنا تھا کہ ملک کی مشرقی اور جنوبی سرحدوں کے ساتھ روس کے لگ بھگ ایک لاکھ فوجی مداخلت کی تیاری کے ساتھ موجود ہیں۔

نیٹو کے اعلیٰ کمانڈر جنرل فلپ بریڈلو نے بدھ کو کہا تھا کہ روسی فورسز "تیار" ہیں اور تین دنوں میں یوکرین کے بڑے حصوں پر قبضہ کر سکتے ہیں۔
سرگئی لاوروف
سرگئی لاوروف

وزیرخارجہ لاوروف نے جمعرات کو مغرب اور یوکرین پر زور دیا کہ وہ بیان بازیوں کا سلسلہ بند کریں جو ان کے بقول "نامعقول" شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔

انھوں نے مشرقی یورپ میں دفاعی نظام کو بڑھانے جیسے اقدامات پر نیٹو سے جواب طلب کیا۔ یہ اقدامات یوکرین کے جزیرہ نما کرائمیا پر روس کے قبضے پر براہ راست ردعمل تصور کیے جا رہے ہیں۔

نیٹو ممالک کے وزرائے خارجہ روس کے ساتھ سول اور فوجی تعاون کے باضابطہ خاتمے کا اعلان کر چکے ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وہ کرائمیا کی روس میں شمولیت کو تسلیم نہیں کرتے اور ماسکو کو فوری طور پر بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔

ماسکو نے نیٹو پر سرد جنگ کے دور جیسی بیان بازی شروع کرنے کا الزام عائد کیا۔
XS
SM
MD
LG