سوشل میڈیا کمپنی ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے ویری فائیڈ اکاؤنٹس کی جو اس کی بلیو سبسکرپشن سے قبل بلیو چیک مارک کے حامل تھے ویری فائیڈحیثیت ختم کر رہی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ایسے اکاؤنٹ کو اپنی ویری فائیڈ حیثیت برقرار رکھنے کے لیے یکم اپریل سے کمپنی کو باقی صارفین کی طرح ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن حاصل کرنا ہوگی۔
گزشتہ برس نومبر میں کمپنی کے نئے سی ای او ایلون مسک ایک ٹوئٹ کے ذریعے یہ اعلان کر چکے تھے کہ ’’لیگیسی بلیو ویری فکیشن‘‘ اکاؤنٹس کو آئندہ مہینوں میں ختم کر دیا جائے گا۔
مسک ان اکاؤنٹس کی ویری فکیشن یا تصدیق دینے کے عمل کو کرپٹ اور لغو قرار دے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ٹوئٹر سیلیبرٹیز، حکام، صحافیوں اور ایسے ہی اہم افراد کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی تصدیق کرتا تھا۔ ایسی صورت میں اس اکاؤنٹ کو بلیو چیک مارک کی حیثیت دی جاتی تھی جس سے اکاؤنٹ کے مصدقہ ہونے کی تصدیق ہوتی تھی۔
گزشتہ برس اکتوبر میں ایلون مسک نے ٹوئٹر بلیو کی سروس متعارف کروائی جس کے تحت کوئی بھی شخص ماہانہ 8 ڈالر کی سبسکرپشن ادا کرنے کے بعد اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق کروا سکتا ہے۔
ایسی صورت میں یہ ضروری نہیں ہے کہ اکاؤنٹ ہولڈر کوئی اہم شخصیت ہو۔
کمپنیوں اور برینڈز کے لیے ٹوئٹر نے حال ہی میں گولڈ چیک مارک متعارف کروایا ہے، جب کہ سرکاری اداروں اور حکام کے لیے گرے چیک مارک سامنے لایا گیا ہے۔
فروری میں سوشل میڈیا کنسلٹنٹ میٹ نوارا نے اس پروگرام کی تفصیل ایک ٹوئٹ میں شئیر کی تھی۔
ٹوئٹر نے کمپنیوں کو ایک ای میل میں یہ تفصیل شئیر کی کہ گولڈ یا گرے چیک مارک برقرار رکھنے کے لیے ان اکاؤنٹس کو ایک ہزار ڈالر فی مہینہ ادا کرنے ہوں گے۔ ان اکاؤنٹس کے متعلقہ اکاؤنٹس کے لیے 50 ڈالر فی مہینہ ادا کرنے ہوں گے۔
ایلون مسک نے چارج سنبھالنے کے بعد کمپنی کی آمدن میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات میں سے ایک میں ،ان تمام صارفین سے، جن کے پاس بلیو ٹوئٹر نہیں ہے س، ٹو فیکٹر اوتھینٹیکیشن کی سہولت واپس لے لی ہے۔
ٹو فیکٹر اوتھینٹیکیشن کی سہولت میں دو ذرائع سے اکاؤنٹ کی تصدیق کی جاتی ہے جس کی وجہ سے اکاؤنٹ ہیک ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ اب اس سہولت کے لیے بھی ٹوئٹر کی بلیو سبسکرپشن خریدنا لازم ہوگا۔