امریکہ کے آئندہ صدارتی انتخاب کیلئے 20 کے لگ بھگ ڈیموکریٹک امیدواروں کے درمیان بدھ اور جمعرات کے روز مباحثوں کا آغاز ہو رہا ہے تاکہ ووٹرز یہ فیصلہ کر سکیں گے کہ وہ اب سے لگ بھگ 16 ماہ بعد منعقد ہونے والے اس انتخاب میں کس امیدوار کو ڈیموکریٹک پارٹی کا حتمی نمائندہ دیکھنا چاہیں گے۔
آج بدھ کی شام دو گھنٹے تک جاری رہنے والے مباحثے میں دس ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار حصہ لیں گے جن میں میساچیوسٹس سے سنیٹر ایلزبتھ وارن، نیو جرسی سے سنیٹر کوری بوکر، مینے سوٹا سے سنیٹر ایمی کلوبوچر اور ٹیکساس سے ایوان نمائیندگان کے سابق رکن بیٹو اورورکے شامل ہیں۔
تاہم سابق نائب صدر جو بائیڈن، ورمونٹ سے سنیٹر برنی سینڈرز، کیلی فورنیا سے بھارتی نژاد کملا ہیرس اور انڈیانا کے شہر ساؤتھ بینڈ کے میئر پیٹ بٹیگیگ چھ دیگر امیدواروں کے ہمراہ کل جمعرات کے روز ہونے والے مباحثے میں شریک ہوں گے۔
ان تمام امیدواروں کا دعویٰ ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے جو دوسری مدت کیلئے رپبلکن پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ہوں گے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے حامیوں کے نزدیک ہیلتھ کیئر، ابارشن، خارجہ پالیسی، امیگریشن اور ٹیکس صدارتی مہم کے دوران اہم موضوعات ہوں گے اور وہ ان مباحثوں میں اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کریں گے کہ ان بیس امیدواروں میں سے کون سا امیدوار ان معاملوں پر ان کے خیالات کی بہترین انداز میں ترجمانی کر پائے گا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آج شام شروع ہونے والے ان دو روزہ مباحثوں میں امیدوار ایک دوسرے کو ہدف تنقید بنائیں گے یا پھر ان کی تنقید کا رخ صدر ٹرمپ اور ان کی پالیسیوں کی طرف ہو گا۔
اس مباحثے کے بعد سے 2020 کے آغاز تک مذید درجن بھر مباحثوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ تاہم توقع ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ان مباحثوں میں امیدواروں کی تعداد کم ہوتی جائے گی۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے حتمی امیدوار کے انتخاب کیلئے پرائمریز اور کوکس اجلاسوں کا سلسلہ تین فروری سے شروع ہو گا۔