ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردگان نے ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا ہے کہ اِس سال کےاوائل میں غزہ پراسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کرنے والے ایک بحری جہاز پر چھاپہ مارنےکے اقدام پر اسرائیل معذرت کرے اور ہلاک ہونے والوں کو معاوضہ ادا کرے۔
مسٹر اردگان نے ہفتے کے روز کہا کہ اگر اسرائیل ایسا نہیں کرے گا تو وہ مشرقِ وسطیٰ میں تنہا رہ جائے گا۔ اُنھوں نے اسرائیل پر ریاستی دہشت گردی کا الزام لگایا۔
ترکی کےآٹھ سرگرم کارکن اور ایک ترک نژاد امریکی اُس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب مئی کے مہینے میں ‘ماوی مرمارا’ نامی جہاز پر اسرائیل نے چھاپہ مارا تھا۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ اُس کے فوجیوں نے سرگرم کارکنوں کی طرف سےکیے جانے والے حملے کے بعد اپنے دفاع میں یہ کارروائی کی تھی۔
فلسطینی کارکنوں کی حمایت کرنے والے ترکی کے وکیلوں نےکچھ ہی دِن قبل بین الاقوامی عدالت برائے جرائم میں ایک شکایت دائر کی ہے جِس میں الزام لگایا گا ہے کہ بحری جہار پر چھاپے کے دوران اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔ یہ شکایت درج کرکے اِس تنازعے کو تازہ کردیا ہے جِس نے ترکی کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کو شدید کشیدہ کردیاتھا۔
چھاپے کے بارے میں تفتیش کا مطالبہ کرتے ہوئے 300سرگرم کارکنوں اور ترکی کی ایک تنظیم پر مشتمل نمائندہ وفد نے ہیگ کے دفترِ استغاثہ میں اپنی شکایت درج کرائی۔ استاوثے کے دفتر نے اِس پر کوئی تبصرہ نہیں کاش آیا وہ اِس معاملے پر اقدام لینے کا ارادہ رکھتاہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1