رسائی کے لنکس

ٹرمپ انتظامیہ کی تشکیل: سابق جنرل کیتھ کیلوگ یوکرین اور روس کے لیے خصوصی ایلچی نامزد


فائل فوٹو
فائل فوٹو
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج کے سابق لیفٹننٹ جنرل کیتھ کیلوگ کو معاون نامزد کیا ہے۔
  • لیفٹننٹ جنرل (ریٹائڑد) کیتھ کیلوگ یوکرین اور روس کے حوالے سے ایلچی ہوں گے۔
  • جنرل کیتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدتِ صدارت میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کے چیف آف اسٹاف تھے۔
  • انہوں نے رواں برس جولائی میں یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے خاکہ پیش کیا تھا۔

ویب ڈیسک — امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا ہے کہ وہ فوج کے سابق لیفٹننٹ جنرل کیتھ کیلوگ کو اپنا معاون نامزد کر رہے ہیں۔ لیفٹننٹ جنرل (ریٹائڑد) کیتھ کیلوگ یوکرین اور روس کے حوالے سے امریکہ کے خصوصی ایلچی ہوں گے۔

کیتھ کیلوگ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی پہلی مدت کے دوران نیشنل سیکیورٹی کونسل کے چیف آف اسٹاف بھی تھے جب کہ وہ سابق نائب صدر مائیک پینس کے نیشنل سیکیورٹی کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل کیتھ کی نامزدگی کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ہم مشترکہ کاوشوں سے طاقت کے ذریعے امن کا قیام کریں گے اور امریکہ کے ساتھ ساتھ دنیا کو ایک محفوظ مقام بنائیں گے۔

لیفٹننٹ جنرل (ریٹائڑد) کیتھ کیلوگ نے رواں برس جولائی میں وائس آف امریکہ کی یوکرینی سروس سے گفتگو میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے وژن کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے اپنی کتاب ’این امریکہ فرسٹ اپروچ ٹو یو ایس نیشنل سیکیورٹی‘ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا اور نہ ہی وہ سرکاری طور پر ان کے مشیر ہیں۔ ان کے بقول لیکن ان کا منصوبہ ان تجاویز میں شامل ہو سکتا ہے جو زیرِ غور آئیں۔

کیتھ کیلوگ نے اُس وقت تجویز کیا تھا کہ امریکہ اپنی باقاعدہ پالیسی کے ذریعے جنگ بندی کو ممکن بنائے اور مذاکرات سے یوکرین تنازع کا حل نکالے۔

جولائی میں وی او اے کی یوکرینی سروس سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ تمام تنازعات کسی نہ کسی طرح مذاکرات سے ہی ختم ہوتے ہیں۔

انہوں نے امریکہ کے حوالے سے کہا تھا کہ آپ یہ چاہتے ہیں کہ یہ ممکن بنایا جائے کہ یوکرینی کمزور پوزیشن پر نہ ہوں بلکہ وہ ایک طاقت ور مقام پر ہوں۔ تو یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کہ یہ کیسے کیا جائے گا؟ اس کے لیے تمام اجزا کو ان کے درست مقام پر ہونا ضروری ہے۔

ان کے مطابق امریکہ معاہدے کے مذاکرات کے دوران یا معاہدہ ہونے کی صورت میں بھی یوکرین کو روس کی جارحیت سے دفاع کے لیے ہتھیاروں کی فراہمی کرتا رہے گا۔ لیکن اس کے لیے یہ شرط ہوگی کہ یوکرین روس کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے راضی ہو۔

روس کو مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے کے حوالے سے کیتھ کیلوگ کا کہنا تھا کہ امریکہ اور نیٹو میں شامل شراکت دار یوکرین کی اس مغربی عسکری اتحاد میں شمولیت کو مؤخر کر دیں گے۔ اس کے بدلے میں ایک جامع اور قابلِ عمل امن معاہدہ ہو جس میں سیکیورٹی کی گارنٹی شامل ہوگی۔

جولائی میں کی گئی گفتگو میں کیتھ کیلوگ نے کہا تھا کہ جنگ بندی کے لیے یا تو کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ یا پھر بغیر کسی واضح انجام کے اس کو اسی طرح جاری رکھنا ہوگا۔

XS
SM
MD
LG