رسائی کے لنکس

ٹرمپ پر حملہ: ری پبلکن کنونشن سے قبل خوف کی فضا قائم


رپورٹس کے مطابق چار روزہ کنونشن میں ہزاروں مندوبین اور سیاسی کارکن مغربی شہر ملواکی میں جمع ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق چار روزہ کنونشن میں ہزاروں مندوبین اور سیاسی کارکن مغربی شہر ملواکی میں جمع ہوں گے۔

  • ری پبلکن پارٹی اور ٹرمپ کی انتخابی مہم کے عہدیداروں نے تصدیق کی ہے کہ ری پبلکن نیشنل کنونشن پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت پیر کو ہی ہو گا۔
  • چار روزہ کنونشن میں ہزاروں مندوبین اور سیاسی کارکن مغربی شہر ملواکی میں جمع ہوں گے۔
  • ملواکی کے رہائشی جیمز ہاؤس کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں حالات پہلے سے زیادہ خراب ہونے جا رہے ہیں۔
  • ایف بی آئی حکام کے مطابق اب تک اس حملے کا کوئی مقصد سامنے نہیں آیا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قاتلانہ حملے میں محفوظ رہنے کے چند دن بعد پیر کو منعقد ہونے والے نیشنل کنونشن میں ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی الیکشن کے لیے باضابطہ امیدوار نامزد کیا جائے گا۔

ری پبلکنز اور ٹرمپ مہم کے عہدیداروں نے تصدیق کی ہے کہ ری پبلکن نیشنل کنونشن ٹرمپ کو پینسلوینیا میں انتخابی مہم کے دوران نشانہ بنائے جانے کے دو دنوں بعد پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت پیر کو ہی منعقد ہو گا۔

رپورٹس کے مطابق چار روزہ کنونشن میں ہزاروں مندوبین اور سیاسی کارکن ملواکی شہر میں جمع ہوں گے جب کہ سیکیورٹی مقاصد کے لیے پولیس کی بڑی تعداد میں موجودگی بھی متوقع ہے۔

اس سلسلے میں وائس آف امریکہ نے شہر کے مرکز میں کھڑی کی گئی رکاوٹوں کے درمیان رہائشیوں اور کنونشن کے شرکا سے بات کی جن میں چند نے کہا کہ وہ مزید بد امنی کے امکان کے بارے میں فکر مند ہیں۔

ملواکی کے رہائشی جیمز ہاؤس کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں حالات پہلے سے زیادہ خراب ہونے جا رہے ہیں اور سڑکوں کو مزید بند کیا جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کنونشن محفوظ رہے گا تاہم ان کے بقول آپ کو کچھ معلوم نہیں ہوتا۔ یہ انتہائی خوف ناک ہے جب وہ اس بارے میں سوچتے ہیں۔

 ٹرمپ انتخابی ریلی میں زخمی ہو گئے
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:53 0:00

خیال رہے کہ امریکی تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے مشتبہ حملہ آور کی شناخت 20 سالہ میتھیو کروکس کے طور پر کی ہے جو پینسلوینیا سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر رہتا تھا جہاں فائرنگ کی گئی۔

ایف بی آئی حکام کے مطابق اب تک اس حملے کا کوئی مقصد سامنے نہیں آیا۔

ایف بی آئی کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔

اس سے قبل ایف بی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکرٹ سروس سمیت ریاست اور وفاق کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر اس حملے کی تحقیقات کریں گے۔

سیکرٹ سروس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ریلی میں اسٹیج کی جانب کئی گولیاں چلائی گئیں جس میں ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور دو شدید زخمی ہو گئے۔

کونسل آن فارن ریلیشنز کے ایک سینئر فیلو جیکب ویئر کا کہنا ہے نائن الیون کے بعد سے ٹرمپ پر حملہ امریکی سیاسی تشدد کی سب سے سنگین کارروائیوں میں سے ایک ہے۔

خیال رہے کہ ریاست پینسلوینیا کے شہر بٹلر میں ہفتے کی شام سابق صدر ٹرمپ پر اس وقت فائرنگ ہوئی جب انہوں نے ریلی سے اپنا خطاب شروع کیا تھا۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق حملہ آور نے ریلی کے قریب ایک اُونچے مقام سے فائرنگ کی۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’اے اپی‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG