امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات چیت ہفتے کے روز متوقع ہے۔
صدر کے طور پر اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ دونوں عالمی راہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون پر پہلا رابطہ ہوگا۔
دونوں صد ور کے درمیان ، صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد نومبر میں گفتگو ہو چکی ہے۔
نومبر میں ہونے والی بات چیت میں صدر پوٹن اور مسٹر ٹرمپ نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ روس اور صدر پوٹن کے ساتھ امریکہ کے تعلقات سبکدوش ہونے والے صدر براک اوباما کے عہد کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوں۔
مسٹر ٹرمپ کے ان تبصروں سے اس امکان میں اضافہ ہوا تھا کہ وہ اوباما انتظامیہ کے تحت روس پر لگائی جانے والی پابندیاں اٹھا سکتے ہیں۔
ٹرمپ کے ناقدین صدر پوٹن کے ساتھ ان کے تعلقات پر ناخوش ہیں۔ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن یہ کہہ چکی ہیں کہ مسٹر ٹرمپ ، روسی صدر پوٹن کے ہاتھ میں کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں ۔ جب کہ امریکی خفیہ اداروں نے روس پر الزام لگایا تھا کہ اس نے مسٹر ٹرمپ کی کامیابی کے لیے امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ طور پر مداخلت کی تھی۔
صدر ٹرمپ ، روس کی مدد سے انتخابات جیتنے کے نظریے کو مسترد کر چکے ہیں۔