رسائی کے لنکس

تارکین وطن کو روکنے کے لیے ٹرمپ کی میکسیکو سرحد بند کرنے کی دھمکی


صدر ٹرمپ فلوریڈا سے ٹیلی فون پر میکسیکو کی سرحد پر تعینات فوجی دستوں سے بات کر رہے ہیں۔ 22 نومبر 2018
صدر ٹرمپ فلوریڈا سے ٹیلی فون پر میکسیکو کی سرحد پر تعینات فوجی دستوں سے بات کر رہے ہیں۔ 22 نومبر 2018

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز دھمکی دی کہ اگر میکسیکو کی حکومت نے لاطینی امریکہ سے آنے والے ہزاروں تارکین وطن کے قافلے کو، جو امریکہ میں داخل ہونے کا خواہش مند ہے، نہ روکا تو وہ سرحد بند کر دیں گے جس سے روزانہ ایک ارب 68 کروڑ ڈالر کی تجارت متاثر ہو گی۔

ٹرمپ فلوریڈا میں نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے جہاں وہ تھینکس گوونگ کی تعطیلات گزارنے کے لیے گئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے وزیر دفاع جم میٹس کے اس بیان کی بھی تصدیق کی کہ انہوں نے امریکی فوجی دستوں کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ وہ سرحد کو غیر قانونی طور پر عبور کرنے والوں کے خلاف مہلک ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں۔

اس وقت جب کہ ملک بھر میں تھینکس گوونگ کا تہوار منایا جا رہا ہے، تقریباً پانچ ہزار 800 فوجی میکسیکو کی سرحد پر کیمپوں میں موجود ہیں تاکہ غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کو روکا جا سکے۔

اگر فوج کو طاقت استعمال کرنی پڑتی ہے تو یہ امریکہ کے 130 سالہ پرانے قانون کی خلاف ورزی ہو گی جو فوج کو ان سرگرمیوں سے روکتا ہے جو قانون نافذ کرنے والے مقامی اداروں کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں۔

صدر ٹرمپ وسطی امریکہ کے تارکین وطن کے قافلے کے متعلق یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر صورت حال اس سطح تک پہنچ جاتی ہے کہ وہ کنٹرول سے باہر ہو جائے تو ان کی انتظامیہ ایک خاص وقت کے لیے ملک میں داخلہ بند کر دے گی۔

وسطی امریکہ کے تارکین وطن جن کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے، میکسیکو اور امریکہ کی سرحد پر اکھٹے ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ان کا مقصد امریکہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنا ہے۔

XS
SM
MD
LG