رسائی کے لنکس

ٹرمپ کے وکلا نہیں چاہتے کہ ایف بی آئی ضبط شدہ خفیہ دستاویزات کو دیکھے



سابق صدر ٹرمپ پیر کے روز اپنے گالف کورس کا چکر لگاتے ہوئے۔ فائل فوٹو
سابق صدر ٹرمپ پیر کے روز اپنے گالف کورس کا چکر لگاتے ہوئے۔ فائل فوٹو

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلاء نے پیر کو کہا ہےکہ وہ تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر ان سو سے زیادہ خفیہ سرکاری دستاویزات کو، محکمہ انصاف کو دوبارہ دیکھنے کی اجازت دینے کی مخالفت کرتے ہیں، جو فلوریڈا میں سابق صدرکی پام بیچ میں واقع رہائش گاہ مار-اے-لاگو سے ضبط کی گئی تھیں ۔

ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے عدالت میں فائل کی جانے والی اس مخالفت کی بڑے پیمانے پر توقع کی جارہی تھی۔اس سےقبل وفاقی استغاثہ نے گزشتہ ہفتے ایک وفاقی جج سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے اس حکم کو واپس لے لیں جو دستاویزات کو دیکھنے اور ضبط شدہ فائلوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اسپیشل ماسٹر کی تقرری کی اجازت دیتا ہے۔

ٹرمپ کے گھر کی تلاشی: اب تک کیا پیش رفت ہوئی؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:41 0:00

سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کی طرف سے ایک خصوصی ماسٹر کی تقرری کی درخواست منظور کرتے ہوئے جنوبی فلوریڈا کی فیڈرل ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے ٹرمپ اسٹیٹ سے ملنے والی دستاویزات کے غیر جانبدارانہ جائزے کی منظوری دی تھی۔

جج ایلین کینن نے ٹرمپ کے وکلاء کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے پیر تک کا وقت دیا تھا۔

اس استدلال کے ساتھ کہ اسپیشل ماسٹر کے لیے جج کا حکم "افراتفری سے نظم و ضبط کی بحالی کی طرف سمجھداری پر مبنی ایک ابتدائی قدم ہے"، ٹرمپ کے وکلاء نے جج کینن سے حکومت کی تحریک کو مسترد کرنے کی درخواست کی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ باقی رہ جانے والے عوامل کی روشنی میں، عدالت کو حکومت کی تحریک کو مسترد کرنا چاہیے۔

گزشتہ پیرکو جج کینن نے ایک اسپیشل ماسٹر کی تقرری کا حکم ، یہ تعین کرنے کے لیے دیا تھا کہ کہ آیا ضبط شدہ دستاویزات میں سے کسی کو ٹرمپ کو واپس کیے جانے کااستحقاق حاصل ہے ۔ انہوں نے تفتیش کاروں کو چھان بین کے مقصد کے تحت خفیہ دستاویزات تک رسائی سے بھی روک دیا تھا۔
جمعرات کو، محکمہ انصاف نے کہا کہ اگر جج کینن ایف بی آئی کے ایجنٹوں کو ضبط شدہ دستاویزات کو دوبارہ دیکھنے کی اجازت نہیں دیتیں تو وہ جج کے حکم کے خلاف اپیل کرےگا ۔ محکمے کے وکلاء کا استدلال تھاکہ ایف بی آئی کے ایجنٹوں کو ریکارڈ تک رسائی حاصل کرنے سے روکنے سے، قومی سلامتی کےایک اور،اس سےعلیحدہ جائزے کو نقصان پہنچے گا کیونکہ یہی ایجنٹ انٹیلی جنس کمیونٹی کے ریویو میں بھی مدد کر رہے ہیں۔

ٹرمپ کے وکلاء نے جواب میں کہا کہ محکمہ انصاف کا قومی سلامتی کو "ناقابل تلافی نقصان"پہنچنے کا دعویٰٗ مبالغہ آرائی پر مبنی لگتا ہے، انہوں نےاس پر زور دیا کہ انٹیلی جنس کمیونٹی کا جائزہ ،ایف بی آئی کی تحقیقات کا ہی"ایک اور پہلو" ہے۔

امریکہ کامحکمہ انصاف چاہتاہے کہ اسپیشل ماسٹرمحض ان دستاویزات کو دیکھیں جو خفیہ نہیں ہیں اور یہ کام17 اکتوبر تک مکمل کرلیا جائے۔

XS
SM
MD
LG