رسائی کے لنکس

ملاقات اچھی رہی تو کم جونگ کو امریکہ آنے کی دعوت دوں گا، ٹرمپ


امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں جاپانی وزیر اعظم شنزے ایبے سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں جاپانی وزیر اعظم شنزے ایبے سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر اُن کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات اچھی رہی تو وہ انہیں امریکہ آنے کی دعوت دیں بصورت دیگر وہ سربراہی کانفرنس کو ادھورا چھوڑ سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے سنگاپور میں کم سے ہونے والے ملاقات سے قبل جاپان کے وزیر اعظم شنزے ایبے سے وائٹ ہاؤس میں دو گھنٹے تک ملاقات کی جس میں بات چیت کا محور شمالی کوریا اور تجارت کا معاملہ تھا۔

ایبے نے امریکہ سے اس بات کی یقین دہانی چاہی کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام کو محدود کرنے کے سلسلے میں پیش رفت ہو گی۔

جاپانی وزیراعظم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ، کم کے ساتھ ان جاپانی شہریوں کے معاملے پر بھی بات کریں جنہیں 1970 اور 1980 کی دہائی میں شمالی کوریا نے اغوا کر لیا تھا۔

ملاقات کے بعد ہونے والے نیوز کانفرنس میں ٹرمپ نے ایبے سے وعدہ کیا کہ وہ اغوا کے معاملے پر کم سے بات کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ "انہوں (ایبے ) نے بہت دیر تک جذباتی انداز میں اس بارے میں بات کی اور میں ان کے خواہش کا خیال رکھوں گا اور یقیناً شمالی کوریا سے اس بابت بات کروں گا۔"

ٹرمپ نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ 12 جون کو کوریائی جنگ کے خاتمے کے بارے میں بات کرنے پر تیار ہیں تاہم انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ یہ صرف پہلا قدم ہو گا۔

ٹرمپ نے متنبہ کیا کہ "یہ بڑا عجیب لگتا ہے لیکن یہ شاید سب سے آسان معاملہ ہو، مشکل مرحلہ اس کے بعد آئے گا۔"

ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ حتمی طور پر امریکہ اور شمالی کوریا کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں۔

ٹرمپ نے واضح کیا "(شمالی کوریا) کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی میں امید کر سکتا ہوں۔ میں اس وقت اس کی توقع کروں گا جب ہر چیز مکمل ہو جائے گا۔ ہم یقیناً ایسا کرنے کی امید کر یں گے۔"

ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا پر "بہت زیادہ دباؤ" کی حکمت عملی ابھی بھی اپنی جگہ موجود ہے اور امریکہ نے شمالی کوریا پر عائد تعزیرات میں سے کسی کو بھی ختم نہیں کیا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ "دوستانہ" بات چیت شروع ہونے سے پہلے اس اصطلاح کو استعمال نا کیا جائے۔

ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا "شاید مذاکرات کے بعد ہم اسے دوبارہ استعمال کریں گے۔ آپ جانتے ہیں کہ ہم کس انداز میں ہم بات چیت کرتے ہیں۔''

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس شمالی کوریا پر عائد کرنے کے لیے 300 تعزیرات کی فہرست ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ اس وقت ان کا استعمال اس وقت نہیں کیا جائے گا جب تک ایسا کرنا بہت ضروری نا ہوا۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر سربراہی ملاقات اچھی رہی تو وہ کم کو امریکہ آنے کی دعوت دیں گے۔

صدر نے کہا "میرا خیال میں اس کو بہت اچھا سمجھا جائے گا۔"

انہوں نے مزید کہا "میرے خیال میں ایسا ہو سکتا ہے۔"

دوسری طرف ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ کانفرنس کو ادھورا چھوڑ کر اٹھ جانے کے لیے بھی تیار ہیں وہ یہ بات پہلے بھی کر چکے ہیں۔

نیو ز کانفرنس میں ٹرمپ نے کم کے طرف سے انہیں گزشتہ ہفتے لکھے گئے خط کے متن کے بار ے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ خط میں اس کے سوا کچھ نہیں کہا گیا کہ "ہم آپ کو ملنے کے منتظر ہیں۔" اور "ہم سربراہی کانفرنس کے منتظر ہیں۔" انہوں نے خط کو بہت زیادہ "دوستانہ" اور "اچھا" قرار دیا۔

XS
SM
MD
LG