صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کے روز قومی پرچم کو نصف درجے پر سر نگوں کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں، ایسے میں جب امریکی تاریخ کے بدترین شوٹنگ کے واقعے کے نتیجے میں قوم خوف کا شکار ہے۔
ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ ’’افسوس، صدمے اور غم کے اس لمحے میں ہم سب ایکساتھ کھڑے ہیں‘‘۔
بارہ گھنٹے قبل ہونے والے شوٹنگ کے واقع کے بارے میں اُنھوں نے کہا کہ ’’یہ کھلی برائی پر مبنی حرکت تھی‘‘۔
ٹرمپ نے دِن کا آغاز ایک ٹوئیٹ سےکیا، جوں جوں ہلاکت خیزی کی سنگینی کی خبریں عام ہوئیں۔
اُن کے الفاظ میں’’لاس ویگاس کی مہلک شوٹنگ میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کے لیے تعزیت اور اُن کے اہلِ خانہ سے اظہارِ افسوس کرتا ہوں۔ خدا آپ کو سلامت رکھے‘‘۔
اس کے فوری بعد، صدر نے وائٹ ہاؤس کے ڈپلومیٹک روم میں ایک دوسرے بیان میں اعلان کیا کہ وہ بدھ کو لاس ویگاس جائیں گے، تاکہ متاثرین کی دل جوئی کی جا سکے اور ہلاک و زخمی ہونے والوں کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کی جا سکے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’’المیے اور خوف کے لمحات میں امریکی ایکساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ اور ہمیشہ ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔ ہم یکجا کرنے والے اپنے رشتوں، ہمارے عقیدے، ہمارے اہل خانہ اور مشترکہ اقدار کو پروان چڑھانے پر زور دیتے ہیں۔ ہم شہریت کے رشتوں کو مضبوط کرنے کی بات کرتے ہیں، برادری کے رشتوں اور سکون دینے والے ہمدردی کے یکساں احساس کو روشناس کرنے پر زور دیتے ہیں‘‘۔
صدر نے کہا کہ ’’بُرا عمل ہماری یکجہتی کو متزلزل نہیں کر سکتا، تشدد کے اقدام سے ہمارے بندھن کو توڑ نہیں جا سکتا، حالانکہ اپنے ساتھی شہریوں کے بے جا قتل پر ہم شدید افسوس میں ہیں، محبت کے ہمارے جذبات ہی ہماری پہچان ہیں، اور ہمیشہ یہی ہماری پہچان رہیں گے‘‘۔
جارج واشنگٹن کی آویزاں تصویر کے سامنے کھڑے ہو کر، ٹرمپ نے ہلاک و زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدردی کیا۔
اس المیے پر سابق صدر براک اوباما نے بھی فوری طور پر ایک بیان جاری کیا۔ ٹوئٹر پر شائع ایک پیغام میں اُنھوں نے کہا کہ ’’مشیل اور میں لاس ویگاس میں ہلاک ہونے والوں کے لیے دعاگو ہیں۔ ہم ایک اور احمقانہ المیے سے دوچار ہیں، اور ہم ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور تمام متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘۔
اس سے قبل، ایک اعلامیے میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’’قوم صدمے کی کیفیت سے دوچار ہے۔ ہم گذشتہ رات نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں ہونے والے دہشتناک المیے میں قتل و زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت و ہمدری کرتے ہیں۔ ایسے میں جب ہم افسوس کا اظہار کر رہے ہیں، ہم خداوند سے دعاگو ہیں کہ وہ اِس اذیت سے گزرنے والوں کو صدمہ برداشت کرنے کی سکت دے‘‘۔