صدر ڈونلڈ ٹرمپ موجودہ سال کے لیے امریکی انتظامیہ کا ایجنڈہ بنانے کی غرض سے صدارتی رہائش گاہ کیمپ ڈیوڈ میں ری پبلیکن پارٹی کے کلیدی قانون سازوں اور کابینہ کے ارکان سے ملاقات کر رہے ہیں۔
اس اجلاس میں نومبر میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے لیے ترجیجات اور حکمت عملی کا تعین بھی کیا جائے گا۔
جمعے کے روز واشنگٹن سے ریاست میری لینڈ کی صدارتی رہائش گاہ کے لیے روانہ ہوتے وقت صدرٹرمپ نے کہا کہ ہم بہت سے اہم ری پبلیکن سینٹرز کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ جا رہے ہیں اور ہم امریکہ کو پھر سے ایک عظیم ملک بنانے کے لیے کام کریں گے۔
نائب صدر مائک پینس اور کابینہ کے کئی وزراء بھی کیمپ ڈیوڈ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
صدر ٹرمپ ٹیکس کٹوتیوں کے قانون کی منظوری کے بعد کئی اور امور میں کامیاب قانون سازی کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
قانون سازی کی ترجیجات میں بجٹ، افراسٹرکچر، امیگریشن، فلاح و بہبود سے متعلق اصلاحات اور نومبر کے وسط مدتی انتخابات شامل ہیں۔
تاہم قانون سازوں کو سب سے پہہلے جنوری کی 19 تاریخ تک فنڈز کی فراہمی کے لیے بل منظور کرنا ہوگا تاکہ حکومت کو بند ہونے سے بچایا جا سکے۔
ایک اور اہم معاملہ ان لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل ہے جو اپنے بچپن میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔انہیں صدر اوباما کے دور میں ایک نئے قانون کے ذریعے محدود مدت کے لیے امریکہ میں رہنے ،تعلیم اور روزگار حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اب سوال یہ ہے کہ انہیں ملک میں رہنے کی اجازت دی جائے گا یا انہیں امریکہ چھوڑنے کے لیے کہا جائے گا جب کہ ان میں سے اکثر ایسے ہیں جن کا اب امریکہ کے سوا بیرونی دنیا میں کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔
ایک اور مسئلہ میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کا ہے جس کے بارے میں صدر ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران زور دیتے رہے ہیں۔
اس سال 6 نومبر کو ایوان زیریں کے تمام 435 ارکان اور سینیٹ کے100 میں سے ایک تہائی کو وسط مدتی انتخابات کے عمل میں سے گذرنا ہوگا۔