|
ویب ڈیسک – امریکہ میں زیرِ حراست غیر ملکی افراد کو گوانتانا موبے منتقل کرنے کے لیے ایک اور پرواز کیوبا میں امریکی نیول بیس پہنچ گئی ہے۔ اس تیسری پرواز پر حکام کے مطابق ’’خطرناک غیر قانونی غیر ملکیوں‘‘ کو لایا گیا ہے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے بتایا کہ وہ ہفتے کو جرائم پیشہ غیر ملکیوں کی منتقلی دیکھنے کے لیے کیوبا میں موجود تھیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس کی پوسٹ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ اب ہمارا ملک خطرناک گینگ کے ارکان کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں رہے گا۔‘‘
نوم نے اس کی تفصیل نہیں بتائی کہ منتقل کیے گئے افراد کی تعداد کتنی تھی اور ان پر کن جرائم میں ملوث ہونے کا الزام یا شبہہ تھا۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی اور یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسمنٹ نے بھی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے کیے رابطوں کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
گوانتانامو بے کے حراستی مرکز کی نگرانی کرنے والی یو ایس سدرن کمانڈ(ساؤتھ کوم) نے بھی منتقل کیے گئے افراد کی تعداد کے بارے میں تبصرہ نہیں کیا ہے۔ البتہ ہفتے کو وی او اے کو بتایا ہے کہ اب حراستی مرکز میں ’’تین درجن سے زائد افراد‘‘ موجود ہیں۔
ساؤتھ کوم نے مزید بتایا کہ محکمۂ دفاع کی ہدایات کے مطابق غیر قانونی غیر ملکیوں کو حراستی مرکز میں رکھنے اور مزید افراد کو لانے کی پوری تیاری کر لی گئی ہے۔ ان افراد کی محفوظ منتقلی ہوگی اور ان کے ساتھ انسانیت کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق برتاؤ کیا جائے گا۔
امیریکن سول لبرٹیز یونین سمیت تارکینِ وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپس نے گوانتانامو بے میں رکھے گئے افراد کی معلومات فراہم کرنے اور ان تک رسائی کے لیے ڈپارٹمنٹ آف ہوم سیکیورٹی، محکمۂ خارجہ اور پینٹاگان کو خط لکھا ہے۔
کرسٹی نوم نے جمعے کو ایک اور پوسٹ میں کہا کہ جن افراد کو گوانتانا موبے منتقل کیا جارہا ہے وہ ’’بدترین مجرم ہیں جو امریکہ میں موجود تھے۔‘‘
انہوں نے کہا یہ افراد ’’زیادہ عرصے تک یہاں نہیں رہیں گے۔‘‘
کرسٹی نوم نے کہا ’’امریکہ کو پھر سے محفوظ بنانے کے لیے‘‘ صدر ٹرمپ کی سخت محنت کا بھی شکریہ۔
سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم نے ’’خطرناک غیر قانونی غیر ملکیوں‘‘ کی دوسری پرواز پہنچنے کے اگلے روز گوانتانامو بے کا دورہ کیا تھا۔ جو ان کے بقول ’’قاتل اور خطرناک گینگ کے کارندے‘‘ ہیں۔
اس سے قبل جمعے کو ایک اور سوشل میڈیا پوسٹ میں نوم نے کہا تھا کہ زیرِ حراست افراد وینزویلا کے گینگ کے رکن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیرِ حراست افراد میں اسے ایک شخص نے قتل کا اعتراف کیا ہوا ہے جب کہ دیگر قتل، حملوں، اسلحے کی اسمگلنگ اور جعل سازی کے لیے مطلوب تھے۔
ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی نے زیرِ حراست افراد کے جرائم یا الزامات سے متعلق دستاویزات فراہم نہیں کی ہیں۔
گوانتانامو بے کے حراستی مرکز منتقل کیے گئے 10 غیر دستاویزی تارکینِ وطن کو لانے والی پہلی پرواز گزشتہ منگل کو پہنچی تھی۔ حکام کے مطابق ان افراد کو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے افسران کی نگرانی میں جیل میں رکھا گیا ہے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ منگل کو گوانتانامو بے لائے گئے افراد کا تعلق وینزویلا کے اسٹریٹ گینگ ’ترین دی اراغوا‘ سے ہے جو سرحد پار بھی سرگرمیاں کرتا ہے۔ حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ان افراد کو پہلی بار کب اور کیوں حراست میں لیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس وینزویلا کے اس گینگ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کرچکا ہے۔
امریکہ کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ خطرناک تارکینِ وطن کو عارضی طور پر گوانتانامو بے کے حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔