برطانیہ میں 12 دسمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن کے مخالف امیدوار لیبر پارٹی کے لیڈر جیریمی کوربن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ برطانیہ کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے انگلینڈ کے ایک ریڈیو سٹیشن پر بریکسٹ پارٹی کے سربراہ نائجل فیراج کے ساتھ آن لائن گفتگو میں ٹیلی فون کے ذریعے شامل ہوتے ہوئے موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن کی تعریف کی اور کہا کہ وہ زبردست انسان ہیں اور وہ وزارت عظمیٰ کیلئے بہترین شخص ہیں۔
صدر ٹرمپ نے فیراج پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات کے دوران قدامت پسند جماعت کے لیڈر جانسن کا ساتھ دیں۔ صدر ٹرمپ نے ریڈیو شو میں فیراج سے مزید کہا کہ اگر آپ اور جانسن اکٹھے ہو جائیں تو آپ دونوں کی طاقت کو کوئی روک نہیں پائے گا۔
فیراج بھی آئندہ انتخابات میں اپنی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے امیدوار ہیں۔
مذکورہ ریڈیو انٹرویو کے دوران صدر ٹرمپ نے لیبر پارٹی کے لیڈر اور بورس جانسن کے مخالف امیدوار جیریمی کوربن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم کے طور پر آپ کے ملک کیلئے انتہائی خراب ثابت ہوں گے۔
جیریمی کوربن نے ایک ٹویٹ کے ذریعے صدر ٹرمپ پر برطانوی انتخابات پر اثرانداز ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا کرتے ہوئے اپنے دوست جانسن کو وزیر اعظم منتخب کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برطانیہ کے ایک سیاسی تجزیہ کار اینڈریو سپیرو نے بھی کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے مذکورہ ریڈیو انٹرویو کو استعمال کرتے ہوئے برطانوی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کی ہے۔