رسائی کے لنکس

خواجہ سرا اسمبلیوں میں نمائندگی کے لئے پُرامید


ہفتے کے روز سکھر میں ہونے والے انتخابات میں صنم فقیر نے سکھر کے ریلوے آفیسرز کلب پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ بھی ڈالا۔ اس موقع پر صنم کا کہنا تھا اگر سکھر میوزنسپل کارپوریشن میں انہیں مخصوص نشست مل گئی تو وہ عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔

کراچی میں رہنے والے خواجہ سراوٴں کی خوشی ان دنوں قابل دید ہے۔ان کا کہنا ہے کہ دیر سے ہی سہی آخر ان کے بھی دن پھرنے لگے ہیں اور انہیں معاشرے میں ایک عام شہری کی سی حیثیت حاصل کرنے میں اب زیادہ دیر نہیں لگے گی۔

ناظم آباد کے رہائشی ایک خواجہ سرا ’نیلی‘ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ، ’سرکاری ملازمتوں اور شناختی کارڈ کی سہولت ملنے کے بعد اب امید ہے کہ خواتین کی طرح ان کے لئے بھی ایوانوں میں نشستیں مخصوص کر دی جائیں گی، تاکہ ہمارے نمائندے بھی وہاں موجود ہوں اور ہمارے مسائل بہتر طریقے سے اجاگر کرکے انہیں حل کیا جا سکے۔‘

نیلی نے بتایا کہ’سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ کچھ نجی اداروں میں بھی ہمارے لوگ کام کر رہے ہیں جبکہ ہماری فلاح کے لئے کام کرنے والی کچھ تنظیموں نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ ہمیں بھی انتخابات لڑنے کی بھی اجازت دی جائے۔‘

ادھر گزشتہ ہفتے کو اندرون سندھ ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے سکھر کی سماجی کارکن اور ’صنم فقیر ویلفیئر ایسوسی ایشن‘ کی صدر، صنم فقیر نے کاغذات نامزگی جمع کرائے تھے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے انہیں سکھر میونسپل کارپوریشن کی مخصوص نشست کے لئے ٹکٹ ملنے کی امید تھی، لیکن عین وقت پر ایک پارٹی رہنما اس سے وعدے سے مکر گئے۔

اس وعدہ خلافی کے باوجود ’نیلی‘ نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’وقت آ رہا ہے جو لوگ شرم کے مارے کسی سے ہمارے حق کے لئے بات نہیں کرتے ان کی جھجک جلد دور ہوجائے گی۔۔اور وہ دن ضرور آئے گا جب اسمبلیوں میں بھی ہمارے نمائندے بیٹھے ہوں گے۔‘

نمائندے کے استفسار پر، نیلی نے بتایا کہ وہ معمولی پڑھی لکھی ہیں۔ لیکن، میڈیا کی بدولت انہیں بہت سی معلومات ہیں یہاں تک کہ یہ بھی کہ پاکستان کے خواجہ سراوٴں کے مقابلے میں بھارتی خواجہ سراوٴں کو زیادہ حقوق حاصل ہیں اور یہ کہ وہاں کی ایک خواجہ سرا ‘میئر‘ بھی رہ چکا ہے، جبکہ بہت سے خواجہ سرا انتخابات لڑتے اور کامیاب ہوتے رہے ہیں۔‘

ہفتے کے روز سکھر میں ہونے والے انتخابات میں صنم فقیر نے سکھر کے ریلوے آفیسرز کلب پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ بھی ڈالا۔ اس موقع پر، صنم فقیر کا کہنا تھا اگر سکھر میونسپل کارپوریشن میں انہیں مخصوص نشست مل گئی تو وہ عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے علم ہے کہ خواجہ سراوٴں کے لئے کوئی مخصوص نشست نہیں۔ لیکن، اس کے باوجود پرامید ہوں کہ مخصوص نشست حاصل کرکے ایک نئی تاریخ رقم کروں گی۔‘

صنم فقیر کا تعلق جس فلاحی تنظیم سے ہے اس نے خواجہ سراوٴں کے لئے پہلا کمپیوٹر ٹریننگ سینٹر قائم کیا ہے، جہاں خواجہ سراوٴں کو مفت کمپیوٹر سکھایا جاتا ہے۔ صنم کا کہنا ہے کہ ان کی ویلفیئر ایسوسی ایشن کسی امتیاز کے بغیر لوگوں کی مدد کرنے کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہے۔

XS
SM
MD
LG