انٹرنیشنل رگبی لیگ (آئی آر ایل) نے خواتین کے مقابلوں میں ٹرانس جینڈر کی شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔
آئی آر ایل نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ خواتین کے رگبی کے عالمی مقابلوں میں ٹرانس جینڈر کی شرکت سے متعلق قواعد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تاہم رواں برس ہونے والے مقابلوں میں ٹرانس جینڈر خواتین کی ٹیموں میں شرکت نہیں کر سکیں گی۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق آئی آر ایل نے واضح کیا ہے کہ مرد سے خواتین بننے والے ٹرانس جینڈرز کھلاڑیوں پر خواتین انٹرنیشنل رگبی لیگ کے میچز کھیلنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
دو روز قبل ہی تیراکی کی عالمی تنظیم نے بھی ٹرانس جینڈرز پر خواتین مقابلوں میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی جنس سے متعلق نئی پالیسی اختیار کا اعلان کیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت صرف ان تیراک بازوں کو خواتین کے مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی جن کی جنس 12 سال کی عمر سے قبل تبدیل ہوئی تھی۔
تاہم انٹرنیشنل رگبی نے ٹرانس جینڈرز کی خواتین کے مقابلوں میں حصہ لینے پر مکمل طور پر پابندی عائد کی ہے۔
آئی آر ایل کے مطابق ان کا فیصلہ رگبی کے عالمی مقابلوں کی ساکھ اور اسے قانونی مسائل سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی آر ایل انتظامیہ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ٹرانس جینڈرز کی کھیل میں شمولیت سے متعلق مزید تحقیق و مشاورت کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی آر ایل نے بیان میں مزید کہا ہے کہ وومین ورلڈکپ میں حصہ لینے والی آٹھ ٹیموں کی کھلاڑیوں کا ڈیٹا حاصل کر کے ایسا معیار تشکیل دیں گے جس سے ایونٹ میں حصہ لینے والے تمام کھلاڑیوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ وومن ورلڈکپ میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، کینیڈا، برازیل، پاپوا نیو گنی اور کوک آئرلینڈ کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔
اس خبر کا مواد خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس 'سے لیا گیا ہے۔